بہن نے بھائی کے جنازے پر اپنے بال کاٹ دیے ۔۔ کیا یہ بھی کوئی روایت ہے؟

image

ایران میں اِن دنوں حجاب مخالف چھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں کئی افراد کی اموات اور زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

انہی جھڑپوں کے دوران ایک نوجوان جاں بحق ہوا جس کے بعد اس کی بہن نے بال کاٹ کر جنازے کے اوپر پھولوں کے ساتھ رکھے۔

وہ سوشل میڈیا صارفین جنہوں نے اس معاملے کو دیکھا انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایران میں کسی کی فوتگی پر بال کاٹے جاتے ہیں۔ کیونکہ دنیا بھر میں کسی کے انتقال پر اس طرح کے عجیب و غریب عمل دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں تو لوگوں کو ذہنوں میں سوال پیدا ہوا کہ شاید یہ بھی کسی روایت کا حصہ ہے۔ مگر ایسا حقیقت میں کچھ نہیں۔

مظاہروں میں جاں بحق ہونے والا ایرانی نوجوان جاوید حیدری کی بہن نے اپنے بھائی کے جنازے پر بال احتجاجاً کاٹے۔

انڈیا ٹائمز کے مطابق ایران میں 22سالہ مھسا امینی نامی لڑکی کی پولیس کی زیرحراست ہلاکت کے بعد سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ پُرتشدد مظاہرے میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں جاوید حیدری نامی یہ نوجوان جاں بحق ہو۔

ویڈیوحکومت مخالف ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاوید حیدری کی بہن اس کے تابوت پر سوگوار بیٹھی سیاہ لباس پہنے دیگر خواتین کے ہمراہ ماتم کر رہی ہوتی ہے۔

وہیں اسی دوران جاوید کی بہن قینچی سے اپنے بال کاٹ کر تابوت پر رکھے پھولوں کے ساتھ رکھ دیتی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایرانی شہر قیز کی رہائشی مھسا امینی خواتین کے حقوق کی کارکن تھی، جسے ایک مظاہرے میں کھلے عام حجاب اتارنے گرفتار کیا گیا تھا اور 16ستمبر کو پولیس کی حراست میں ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔

اس کی موت کے بعد ایران میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔

You May Also Like :
مزید