خاتون نے سونگھ کر کیسے اپنے شوہر کی بیماری کا پتہ لگا لیا ؟ سائنسدان بھی دیکھ کر حیران رہ گئے

image

عورتیں مردوں کے مقابلے چیزوں کو زیادہ جلدی نوٹس کر لیتی ہیں کیونکہ ان میں یہ خدا داد صلاحیت موجود ہوتی ہے، اور اس بات کو سچ کیا اسکالینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے جس نے صرف سونگھ کر اپنے شوہر کی بیماری کا پتہ لگا لیا۔ آیئے آپکو بتاتے ہیں اس خاتون کے اس کارنامے کے بعد کیا ہوا۔

72 سالہ جوائے جو پرتھ کی ایک سابق نرس ہیں ان کو اپنے شوہر کی "پارکنسنز" بیماری کا، اس مرض کی تشخیص سے 12 سال پہلے ہی علم ہو گیا تھا کیوںکہ انھوں نے اپنے شوہر کے جسم کی خوشبو میں تبدیلی محسوس کی تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ "میرے شوہر کے کندھوں اور گردن کے پیچھے سے ایک ناخوشگوار سی بو آئی اور ان کی جلد میں بھی تبدیلی آ چکی تھی جس کی وجہ سے میں متوجہ ہوئی۔"

اس تبدیلی کی وجہ دراصل پارکنسنز کی بیماری تھی جس کا ان کو اسی وقت معلوم ہوگیا تھا جب ان میں اس مرض کی تشخیص ہوئی اور وہ برطانیہ میں پارکنسنز سپورٹ گروپ میں شامل ایسے افراد سے ملیں جن سے ایسی ہی بو آتی تھی۔

اس بیماری کے چلتے جوائے کے شوہر 2015 میں انتقال کر گئے لیکن مانچسٹر یونیورسٹی کی ایک ٹیم نے جوائے کی مدد سے جلد کا ایک ٹیسٹ تیار کیا جو ان کے مطابق 95 فیصد تک درست نتائج دیتا ہے۔

اس تحقیق کی سربراہی کرنے والی ڈاکٹر پریڈیٹا باران کہتی ہیں کہ ’پارکنسنز کی تشخیص کے لیے کوئی کیمیائی ٹیسٹ موجود نہیں تھا اور ہزاروں افراد کسی نیورولوجیکل ماہر سے مشورہ کرنے والی لسٹ میں انتظار کر رہے تھے۔

پارکنسنز اعصابی امراض میں سے تیز ترین پھیلنے والی بیماری ہے۔ صرف برطانیہ میں ایک لاکھ 45 ہزار افراد اس سے متاثر ہیں جن میں سے 12000 سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔

اب تک اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہو سکا اور ایسا کوئی حتمی ٹیسٹ بھی موجود نہیں ہے جو اس کی تشخیص میں مدد کر سکے۔ طبی معالجین مریضوں کی علامات دیکھ کر ہی اندازہ لگاتے ہیں کہ آیا ان کو یہ مرض ہے یا نہیں۔ لوگوں کو مہینوں اور برسوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے کہ ان میں تشخیص ہو سکے اور پھر ان کا علاج ہو۔ اس لیے یہ دریافت نہایت اہم ہے۔

جوائے جانتی ہیں کہ مرض کی بروقت تشخیص کتنی اہم ہے۔ وہ کہتی ہیں اگر ہمیں معلوم ہوتا کہ میرے شوہر کو یہ بیماری ہے تو میں ان کے ڈپریشن اور موڈ میں اتار چڑھاؤ کو سمجھ پاتی اور ان کے ساتھ زیادہ گھوم پھر پاتی۔

You May Also Like :
مزید