شادی سے پہلے بتایا کہ شوہر کے جگر میں مسئلہ ہے لیکن پھر۔۔ جانیں اس مشہور ٹیچر کی کہانی جس نے اپنی جان کے بجائے شوہر کی جان بچائی

image

میاں بیوی کا رشتہ گاڑی کے ان پہیوں کی طرح ہے جس میں سے ایک خراب ہوجائے تو دوسرا بھی آگے نہیں بڑھ سکتا، اور اللّٰہ تعالیٰ نے بھی میاں بیوی کے رشتے میں قدرتی طور پر محبت پیدا کی ہے اور انھیں ایک دوسرے کیلیئے مکمل قرار دیا ہے۔

آج ہم آپ کو میاں بیوی کے رشتے اور اس میں چھپی محبت اور قربانی کی ایک ایسی کہانی بتائیں گے جسے سن کر آپ بھی متاثر ہوجائیں گے۔

مصر کی 43 سالہ حبا ابراہیم الجوہری نے سوشل میڈیا سمیت سب کی توجہ حاصل کر لی ہے۔ حبا پیشے کے اعتبار سے ٹیچر ہیں اور جبکہ ان کے شوہر احمد عبدالحمید بھی اپنے بچوں اور گھر کا خرچ خود اٹھاتے تھے، تاہم جب سے ان کے جگر میں پھوڑا ہوا، تب سے زندگی بدل گئی۔

مصر کے شہر بلبیس سے تعلق رکھنے والی حبا اور ان کے شوہر احمد 17 سال قبل رشتہ ازواج میں بندھے تھے، لیکن جب انکا رشتہ ہوا تھا تب انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کے ہونے والے شوہر جگر کے عارضے میں مبتلا ہیں۔

تاہم میرے شوہر نے مجھ سے میری رضا مندی بھی چاہی اور یہ تک پوچھا کہ آپ اس رشتے سے انکار بھی کر سکتی ہیں، جس پر حبا نے اپنے والدین سے صلح مشورہ بھی کیا، کیونکہ حبا اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی ہیں۔

لیکن والد کے نظریے نے سب کچھ بدل دیا، والد کا کہنا تھا کہ یہ خدا کی تقدیر ہے، ایک صحت مند انسان بھی اچانک مر سکتا ہے، ممکن ہے کہ احمد کی زندگی باقی ہو۔ اسطرح انکی شادی ہوگئی، اس کے بعد شوہر نے اپنی اہلیہ کا ہر طرح سے خیال رکھا، شکایت کا کوئی موقع نہیں آنے دیا۔

حبا اور احمد کے 4 بچے بھی ہوئے اور ان کی دیکھ بھال اور تربیت دونوں نے مل کر کی۔

لیکن وقت کے بعد ان کے جگر میں ٹیومر بڑھتا گیا جو کہ ان کی جان پر آ گیا۔ اب ایک ہی راستہ تھا کہ اگر احمد کی زندگی بچانی ہے تو انہیں دو تہائی جگر لگانا ہوگا۔

اپنے شوہر کی زندگی بچانے کے لیے اور بنا یہ سوچے کہ اس کے بعد اُس کے ساتھ کیا ہوگا، حبا نے اپنا دو تہائی جگر اپنے شوہر کو عطیہ کر دیا۔

شوہر کی خاطر اپنے جسم کے اعضاء تک عطیہ کرنے والی اس خاتون نے جہاں دنیا بھر میں توجہ حاصل کی وہیں کئی ایسی خواتین کے لیے بھی ہمت اور حوصلے کی مثال بن گئی ہیں، جو کہ اس وقت تکلیف میں مبتلا ہیں۔

You May Also Like :
مزید