اس سال اس کینسر سے بچاؤ کے لیے پنک ربن مہم کا عنوان ہے ’نویں عورت کو بچاؤ‘‘ ہے۔پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون چھاتی کے کینسر کے خطرے سے دوچار ہے۔جس کے باعث ملک بھر میں ایک کروڑ دو لاکھ خواتین کو چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کا شدید خطرہ ہے۔
چھاتی کے کینسر کے سبب ہر سال پاکستان میں چالیس ہزار لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔جنوبی ایشیا میں چھاتی کا کینسر سب سے زیادہ پاکستان میں ہوتا ہے۔سائنسی تحقیق کے مطابق چھاتی کے سرطان کامیاب علاج کے پندرہ سال بعد بھی دوبارہ نمودار ہو سکتا ہے۔اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ علاج کے بعد احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں۔