صرف بخار میرے بچے کو موت کے منہ میں لے گیا ایک سال کے بچے کو اچانک بخار میں ایسا کیا ہوا تھا کہ بچ نہیں پایا؟

image

بڑی بہنیں ماؤں کی طرح ہوتی ہیں جو چھوٹے بھائی بہنوں کا خیال بہت اپنائیت سے رکھتی ہیں پھر ایسی لڑکیوں میں ممتا کا احساس بھی دگنا ہوجاتا ہے۔ ایسی ہی ایک بہن کی کہانی آج آپ کو بتانے جارہے ہیں جو اپنے بچے پر ممتا نہیں لُٹا پائی، اسکی کیا وجہ تھی آئیے اس ماں کی زبانی ہی سن لیں

بھاررتی ویب سائٹ ہیومنز آف بمبئی کے پیج پر شائع ہونے والی اس اسٹوری میں خاتون بتاتی ہیں کہ، "میں نے بچپن سے ہی اپنے چھوٹے بہن بھائی کو پالا تھا کیونکہ مجھے بچے پسند تھے۔ 24 سال کی عمر میں، جب میں نے نشانت سے شادی کی تو میں واقعی میں اپنا خاندان شروع کرنے کے لیے پرجوش تھی اور پھر 4 ماہ بعد جب مجھے پتہ چلا کہ میں حاملہ ہوں تو میں اپنی خوشی پر قابو نہ رکھ سکی"

نو مہینے بعد جب شِیوِن پیدا ہوا تو ہماری محبت مزید بڑھ گئی۔ وہ ایک خوش مزاج بچہ تھا اسکا بہت زور سے ہنسا میرے لیئے سب سے اچھی چیز تھی جو میں نے کبھی دیکھی تھی۔ اور پھر آہستہ آہستہ، ہم نے اسے پارک میں بھی لے جانا شروع کر دیا تا کہ وہ باہر سب دیکھے۔

مجھے آج بھی یاد ہے جب اس نے پہلی بار نشانت کو "ڈیڈا" کہہ کر پکارا تھا، ہم دونوں جوش سے اچھل پڑے تھے۔ اسکی پہلی سالگرہ آنے والی تھی جس کیلیئے ہم پارٹی کا سوچ رہے تھے۔

لیکن پھر صرف ایک ماہ بعد، اسے بخار ہوگیا ہماری لاکھ کوشش کے بعد بھی جب اس کا بخار 102 سے تجاوز کر گیا تو ہم اسے ہسپتال لے گئے۔ میں بہت ڈر گئی تھی، لیکن صبح ہوتے ہی اس کا بخار آہستہ آہستہ اتر گیا اور ڈاکٹر نے ہمیں گھر بھیج دیا۔

اگلی صبح، اس کا جسم نیلا پڑنا شروع ہو گیا اور ایک بار پھر ہم اسے ہسپتال لے گئے۔ وقت ریت کی طرح پھسل رہا تھا، ڈاکٹروں نے بتایا کہ شیوین کا دل متاثر ہوا ہے اور وہ ٹھیک سے کام نہیں کر رہا۔ اسے آئی سی یو میں لے گئے، میں نے اپنے جسم کے ہر خلیے کے ساتھ اپنے بچے کے بہتر ہونے کے لیے دعا کی لیکن چند گھنٹے بعد ہی اس کا دل رک گیا۔ اور جب ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا تو میرا بھی رک گیا۔

صرف 30 گھنٹوں کے عرصے میں، میری زندگی بدل گئی۔ آج اسے کھوئے ہوئے 25 دن ہوچکے ہیں اور مجھے نہیں معلوم کہ میں اس صدمے سے کبھی باہر نکل سکوں گی یا نہیں۔

You May Also Like :
مزید