میاں بیوی کا رشتہ والدین کے بعد دنیا میں دوسرا بڑا رشتہ سمجھا جاتا ہے جس کی ڈور آسمانوں میں بنتی ہے لیکن بندھن دنیا میں جڑتے ہیں اور پھر ایک شوہر کو بیوی کے لئے خدا کے بعد مزاجی خدا کا مرتبہ دیا گیا ہے۔
شوہر سے عورت کی زندگی جنت بھی بنتی ہے اور جہنم بھی اور اسی طرح ایک عورت کسی مرد کی زندگی کو خوشیوں سے بھر دیتی ہے۔ لیکںن بعض اوقات عورت مرد کی بڑی آزمائش بھی بن جاتی ہے جو کبھی سدھرنے کا نام نہیں لیتی اور اس قصے کا اختتام شوہر کی موت پر تمام ہوتا ہے۔
اسی طرح عامر لیاقت کی زندگی کو دیکھا جائے تو کچھ غلط نہیں ہوگا کیونکہ انہوں نے اپنی پہلی بیوی بشری اقبال کو چھوڑ کر شاید غلطی کی لیکن یہ ان کا آپسی مسئلہ تھا جس پر کوئی بھی مثبت یا منفی رائے دینے کا اختیار کسی بھی شخص کو نہیں۔
وہیں اگر ہم ان کی تیسری بیوی دانیہ کا ذکر کریں تو اس عورت نے آج بھی اپنے شوہر کی تکلیفوں کو نہ سمجھ سکیں اور ان کے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کر بیٹھیں۔
ہمارے معاشرے میں بشری اقبال نے ایک بہترین مثال قائم کرکے دکھا دی ایک طرف جب کسی عورت کو طلاق ہو جائے تو وہ شوہر اور اس کے گھر والوں کو ذلیل کرنا نہیں چھوڑتی ان کی خامیوں کو کھل کر ہر کسی کے سامنے واضح کرتی ہیں مگر بشری اقبال نے کبھی بھی کسی کے بھی سامنے عامر لیاقت پر انگلی نہ اٹھائی اور نہ ہی ان کی کردار کشی کی بس اپنا معاملہ خاموشی سے اللہ کے سپرد کردیا اور آج شوہر کے چہلم پر لوگوں سے دعا کی درخواست کرکے لوگوں کا دل بھی جیت لیا
اگر یہی معاملہ ہر عورت رکھے تو شاہد معاشرے سے نفرتوں میں کمی اور اولاد کے دل میں باپ کی محبت تا حیات بڑھتی رہے گی