یہ کتنے چھوٹے قد کی ہے، اس سے شادی نہیں کرینگے۔۔ ایسی لڑکی کی کہانی جِسے لوگوں نے دیکھتے ہی رشتے سے انکار کردیا

image

زمانہ چاہے کتنا بھی ماڈرن کیوں نہ ہوجائے انسان کی سوچ آج بھی کہیں نہ کہیں پرانی ہے، لوگ کہتے ضرور ہیں کہ کسی کے رنگ روپ، قد وقامت سے فرق نہیں پڑتا بس اخلاق اچھا ہونا چاہیئے لیکن حقیقت تو یہی ہے کہ سب سے زیادہ فرق ہی اس بات سے پڑتا ہے۔ ایسی ہی ایک کہانی ہم آپکو بتانے جارہے ہیں۔

ہیومز آف بمبئی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی یہ اسٹوری ایک چھوٹے قد والی لڑکی کی ہے، وہ اپنی زندگی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتی ہے کہ "اگرچہ میں ایک بونے کے طور پر پیدا ہوئی تھی، میرا بچپن بھی دوسرے بچوں کی طرح عام سا تھا۔ میں روز صبح بس میں اسکول جاتی، پڑھائی لکھائی کرتی، ڈانس پرفارمنس میں حصہ لیتی اور میری شام کو دوستوں کے ساتھ بیڈمنٹن کھیلتی، اسی طرح میں نے اپنا بچپن گزارا اور کبھی کسی نے مجھے 'مختلف' محسوس نہیں کرایا۔

لیکن یہ سب اس وقت تبدیل ہونا شروع ہوا جب میں جوان ہورہی تھی اور ایک دن میرے ممی پاپا نے کہا کہ اب تمھاری شادی کرا دینی چاہیئے کیونکہ تمھاری عمر ہو گئی ہے۔ میں نے بھی اتنا نہیں سوچا اس وقت اور لڑکے دیکھنے کیلیئے مان گئی، پھر میں نے ممی پاپا کے ساتھ مل کر شادی کی ویب سائٹ پر اپنی پروفائل بنائی۔

میں نے بہت سے لڑکوں سے بات کی، اور ان میں سے کچھ کو پسند بھی کیا۔ اور وہ بھی مجھے پسند کرنے لگے ۔ کتنوں کے ساتھ ملاقات بھی طے ہو گئی، لیکن جب ان میں سے ایک سے ملاقات ہوئی تو اس نے ایک نظر مجھ پر ڈالی اور کہا " یہ کتنی چھوٹی ہے، میں ایسی لڑکی سے شادی نہیں کروں گا"۔ مجھے کافی برا لگا سن کر۔ خیر وہ تو پھر بھی لمبا لڑکا تھا لیکن ایک بار میری ملاقات ایک ایسے لڑکے سے ہوئی جو خود بھی بونا تھا مجھے دیکھ کر کہنے لگا "میں اس بونی لڑکی سے شادی نہیں کروں گا"۔ لوگوں کے اس روئیے نے مجھے ذہنی طور پر بہت بری طرح متاثر کیا اور میں سوچنے لگی کہ، کیا میرے لیے کوئی نہیں ہے؟ آخر میں نے اپنا اکاؤنٹ ہی ڈیلیٹ کر دیا اس امید کے ساتھ کہ اگر کوئی مجھ سے پیار کرتا ہوگا تو وہ مجھے مل ہی جائے گا۔

پھر ایک دن مجھے 'سَتہ' کی طرف سے پیغام موصول ہوا، ہم فیس بک پر ایک "بونوں کے گروپ" کا حصہ تھے۔ اس نے مجھے 'ہائے' کا میسج بھیجا، اسکے بعد ہماری بات آگے بڑھی اور پہلی گفتگو ہی گھنٹوں تک جاری رہی۔ فون نمبر پاس کرنے سے پہلے ہم نے فیس بک پر ایک ماہ سے زیادہ بات کی۔ ہم بالکل مختلف تھے، میں کھانے کے لیے جیتی تھی اور وہ جینے کے لیے کھاتا تھا، مجھے ساحل پسند تھا اور اسے پہاڑ پسند تھے۔ لیکن ایک ہی وقت میں وہ، وہ سب کچھ تھا جس کی میں نے ایک 'مرد' میں تلاش کی تھی مہربان، پرسکون، اور بہترین سننے والا۔ ہم ایک دوسرے کو پسند کرنے لگے اور چار ماہ کی بات چیت کے بعد ہم نے اپنی پسندیدگی کا اظہار کردیا۔

جب ہم پہلی بار ملنے والے تھے تب میں کافی پریشان تھی کہ اگر اس نے مجھے دیکھ کر مسترد کردیا تو کیا ہوگا؟ لیکن جب اس نے مجھے دیکھا تو اس نے کہا 'تم بہت خوبصورت ہو' یہ سن کر میں خود کو بہت خوش محسوس کررہی تھی۔

اگلے ڈیڑھ سال تک، ہم متعدد بار ملے، اور ایک دوسرے سے محبت کرنے لگے۔ میں نے اس کے آس پاس جس طرح کا سکون اور خوشی محسوس کی وہ بے مثال تھی۔ 2 سال کی ملاقاتوں کے بعد ہم نے شادی کے بندھن میں بندھنے کا فیصلہ کیا، ہمارے اہل خانہ اس رشتے کیلیئے راضی ہو گئے اور 2020 میں ہم نے پورے دھوم دھام کے ساتھ شادی کرلی۔ آج ہماری شادی کو دو سال ہو گئے ہیں اور سَتہ سے شادی کرنا بہترین فیصلہ تھا۔ سَتہ مجھے پیار کرنے اور دیکھنے کا احساس دلاتا ہے، میں اس کے لیے اپنے جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔

You May Also Like :
مزید