کوما میں بچی کو جنم کیسے دیا ؟ ڈاکٹرز نے کہا تم شاید کبھی جاگ نہ سکو، جانیئے مریم کے ساتھ آخر کیا ہوا

image

ایک ماں کتنی تکلیفوں سے گزر کے بچے کو جنم دیتی ہے اسکا اندازہ صرف وہی عورت لگا سکتی ہے جس نے ماں بننے کا تجربہ کیا ہو۔ آج ہم ایک ایسی ماں کی بات کریں گے جس نے کوما کی حالت میں بچی کو جنم دیا

مریم احمد 29 ہفتے سے حاملہ تھیں۔ مریم اور ان کے شوہر عثمان نے ابھی اپنے دوسرے بچے کے لیے نام بھی طے نہیں کیا تھا کہ مریم کی طبعیت بگڑ گئی اور اسے ہسپتال منتقل کرنا پڑا۔ ستائیس سالہ مریم جنھیں دمّہ بھی تھا بہت جلد ہی خطرناک صورتحال میں پہنچ گئیں۔

ڈاکٹر نے الوداع کہنے کا کہا:

مریم کی ڈاکٹر نے سی سیکشن کے ذریعے بچے کی پیدائش کی تجویز دی، انھوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران وہ ہوش میں ہوں گی لیکن ان کا بچہ شاید زندہ نہ رہ سکے۔ کچھ دن بعد ڈاکٹروں کی ٹیم نےمریم کو کوما میں لے جانے کا فیصلہ کیا اور اس سے کہا کہ "آپ کو وینٹیلیٹر پر ڈالا جا رہا ہے آپ کا سی سیکشن ہو گا اور جب بچہ پیدا ہو گا تو آپ بے ہوش ہوں گی یا ہوسکتا ہے زندہ ہی نہ بچیں اسلیئے سب سے الوداع کہہ دو۔"

بچی کی پیدائش:

اٹھارہ جنوری رات ساڑھے آٹھ بجے مریم کی بیٹی پیدا ہوئی جسے ہسپتال والوں نے "بے بی احمد" کا نام دیا۔ بچی کا وزن صرف اڑھائی پونڈ تھا۔

کوما سے اٹھنے کے بعد:

ڈاکٹروں کے خدشات کے باوجود مریم کوما سے نکل آئیں، وہ بتاتی ہیں "مجھے کچھ اندازہ ہی نہیں تھا کہ کیا ہوا ہے ہاں مجھے یہ محسوس ہوا کہ میرے پیٹ میں اب کچھ نہیں ہے اور مجھے شدید درد تھا"۔ مریم ایک ہفتے تک اپنی بچی کو نہیں دیکھ سکیں۔ نرسوں نے بچی کی تصاویر اور ویڈیو بنا کر مریم کی دکھائیں۔

بچی کا نام:

ایک ہفتے بعد مریم اور عثمان اپنی بچی سے ملے اور انھوں نے اپنی بہادر بچی کا نام خدیجہ رکھا۔ مریم نے کہا "اسلام میں خدیجہ ایک باہمت اور آزاد عورت کی علامت ہیں۔"

You May Also Like :
مزید