ریستوران کی ملازمہ کو 2000 ڈالر ٹپ کا تحفہ

image
مشی گن: امریکا میں نئے سال پر ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا جب ایک سخی گاہک نے چھوٹے سے ریستوران کی ملازمہ کو دو ہزار ڈالر سے زائد مالیت کی بخشش دی جس کی پاکستانی روپوں میں مالیت 3 لاکھ بنتی ہے۔

یہ واقعہ مشی گن کے شہر ایلپینا میں پیش آیا جہاں تھنڈر بے ریستوران کی ملازمہ ڈینیئل فرینزونی نے ایک گاہک کو کھانا پیش کیا جس کی قیمت صرف 23 ڈالر تھی۔ کھانا ختم کرکے گاہک نے بل کے ساتھ خاتون کو 2020 ڈالر کی ٹپ دی اور انہیں نئے سال کے لیے اچھی ابتدا کی خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

اس پر ویٹریس خوشی سے حیران رہ گئی اور کہا کہ ان کے ساتھ ایسا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا۔ جب ڈینیئل نے کریڈٹ کارڈ کی رسید کو دیکھا تو اس پر لکھا تھا، نیا سال مبارک ہو، 2020 ٹپ کا چیلنج۔

اس پر بھی ملازمہ کو یقین نہیں آیا اور انہوں نے ہوٹل کے مینیجر سے اس کی تصدیق کرنے کو کہا تو اس نے کہا کہ یہ سچ ہے اور ٹپ کی رقم پیش کردہ کھانے سے بھی 88 گنا زائد ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ملازمہ کے شوہر اسے چھوڑ چکے ہیں اور وہ اپنے بچوں کے ساتھ رہتی ہیں۔ وہ ایک سال سے بے گھروں کی پناہ گاہ میں رہائش پذیر ہے۔ وہ اس رقم سے ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید کرسکے گی اور اپنے گھر بنانے کے لیے بچت بھی ممکن ہوگی۔

ویٹرس ڈینیئل نے کہا کہ ’ جس نے بھی مجھے رقم دی ہے اسے نہیں معلوم کہ میری کہانی کیا ہے اور میں کن سختیوں سے گزر رہی ہوں، میں اس کی بہت شکر گزار ہوں‘۔

News Source: Express News

You May Also Like :
مزید