دیہی خواتین کا عالمی دن

image
ویب ڈیسک:(15 اکتوبر 2018 )پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج دیہی خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد عالمی سطح پر دیہی خواتین کے کردار کی اہمیت کی ترجمانی کرنا ہے۔

دیہی خواتین کے عالمی دن کو منانے کی بنیادی وجہ عالمی سطح پر دیہی علاقوں میں خواتین کو درپیش چیلنجز اور انکے کردار کی طرف توجہ مرکوز کرانا ہے۔عالمی مزدور تنظیم کے مطابق پور ی دنیا میں چھ سو آٹھ ملین مردوں کے مقابلے میں چار سو اٹھائیس ملین خواتین زراعت کے شعبے کے لیے کام کرتی ہیں۔پاکستان میں بھی دیہی خواتین کی بڑی تعدادزراعت کے شعبے میں خاندان کے مردوں کے شانہ بشانہ کام کرتی ہے۔پاکستان میں بھی دیہی علاقوں میں حاملہ خواتین کی اکثریت دوران حمل اپنے کام کو جاری رکھتی ہے جبکہ طبی سہولتوں کا فقدان، غذا ئی کمی اور کام کا دباؤ وضع حمل میں مشکلات کا باعث بنتا ہے۔یہ ہی وجہ ہے کہ ترقی پذیر مما لک کے دیہی علاقوں میں زچہ و بچہ کی شرح اموات شہری علاقوں کی نسبت زیادہ ہے۔پاکستانی معاشرے میں عورت کی مظلومیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک شہر کی تعلیم یافتہ عورت کے مقابلے میں ایک دیہات میں بسنے والی عورت کو قانونی، معاشی و معاشرتی سہولیات میسر نہیں۔ دیہات میں بسنے والی خواتین آج بھی دور جاہلیت کے رسم و رواج میں جکڑی ہوئی ہیں۔

دیہی علاقوں میں بیشتر خواتین کھیتی باڑی سمیت دیگر کاموں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔عالمی بینک کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں غرباء کی اکثریت دیہی علاقوں میں ہی رہتی ہے۔دیہی معاشرے میں خواتین کے ساتھ صنفی امتیاز برتا جاتا ہے جس کی ایک مثال کھانے کے وقت گھرکے مرد حضرات کوپہلے کھانا دینا اورانکے بعد گھر کی خواتین کا کھانا ہے۔دنیا کے ایک سو چودہ ممالک کے سروے کے مطابق قدرتی آفات کے صورت میں جاں بحق ہونے والے افراد میں بھی زیادہ تعداد خواتین کی ہوتی ہے۔دیہی خواتین کے عالمی کے دن کے موقع پر معاشرے کویہ عہد کرنا چاہیے کہ وہ انہیں انکا صحیح مقام اور پہچان دلانے میں انکی مدد کریں اورمعاشرے اور خاندان کے ترقی میں خواتین کے کردار کی اہمیت کو سمجھیں۔

You May Also Like :
مزید