قرآن کو ہاتھ میں اٹھانے اور سر پر رکھنے سے دعا کا نکاح نامہ جھوٹا ثابت نہیں ہوا ۔۔ دعا کے والد کے سر پر قرآن رکھنے کی ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے

image

دعا زہرہ کے والد نے سر پر قرآن رکھ کر ویڈیو بنائی اور اپنی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز دکھائیں۔ انہوں نے لوگوں کی غلط باتوں کا جواب دینے کے لیے اپنی ذاتی تصاویر سوشل میڈیا پر دکھائیں۔ اس ویڈیو کے بعد جہاں لوگوں نے ان کو سراہا وہیں کچھ لوگوں نے اس وقت ان کو تنقید کا نشانہ بنایا جب سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آیا کہ دعا کا نکاح نامہ جعلی نہیں ہے اور اب آپ لوگ آپس میں معاملات سلجھائیں۔

جس پر لوگوں نے سوشل میڈیا پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا اب جب کہ دعا کا نکاح نامہ کورٹ کی جانب سے تصدیق شدہ قرار دیا جا رہا ہے اب والدین کو بھی چاہیے کہ بچی کی شادی کو قبول کرلیں اور ظہیر کو داماد کے طور پر قبول کر لیا جائے۔ یہ کیس ایک پیچیدہ ترین کیس ثابت ہوا جس میں پہلے بچی کے اغواء ہونے کی اطلاعات سامنے آئیں اور پھر معلوم ہوا کہ بچی نے شادی کرلی۔ اس کیس کے فیصلے پر چونکہ ہر کسی کی نظر تھی اور اب جبکہ کیس میں اہم موڑ آچکا ہے تو ہر کوئی والدین کو بچی کی مرضی پر اکتفا کرنے کا مشورہ دے رہا ہے۔

ڈاکٹر معیز کہتے ہیں کہ: '' پسند کی شادی کرنا کوئی بری بات نہیں ہے۔ میری بیٹی نے بھی خود پسند کی شادی کی ہے، جس میں کوئی برائی نہیں۔ لیکن یہاں مسئلہ پسند کی شادی کا نہیں بلکہ لڑکی خود اپنی مرضی سے گئی یا پھر اسے اٹھایا گیا ہے۔ ''

دعا کے والد کی عظمت کو جہاں سوشل میڈیا پر قابلِ تعریف سمجھا جا رہا ہے وہیں اب لوگوں کا کہنا ہے کہ مہدی کاظمی کو اپنی بچی کی مرضی کو قبول کرلینا چاہیے کیونکہ کورٹ نے بچی کو والدین سے ملوایا تھا اور اس وقت بھی بچی نے کہا ہمیں معاف کردیں اور قبول کرلیں، پھر بچی نے شوہر کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار کیا تو اب اس کی بات کا احترام کرنا فرض ہے۔ والدین بچوں کی شادی ان کی مرضی سے کرنے کو ترجیح دیں تاکہ آپس میں اختلافات بھی نہ ہوں اور بچے والدین سے باغی بھی نہ ہوں۔

یہ سچ ہے کہ دعا سے بھی غلطی ہوئی ہے لیکن نکاح ایک پاک چیز ہے اور اگر اس نے اپنی پسند سے یہ فیصلہ کیا ہے تو اب اس کی شادی ختم نہیں کی جا سکتی۔ جب قانون اس حوالے سے کوئی منفی رائے نہیں دیتا تو ہمیں اس کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔

You May Also Like :
مزید