لورین اور ڈیوڈ ایک خوبصورت کپل تھے جنہوں نے کئی برسوں کی رفاقت اور دوستی کے بعد ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ شادی کے بعد اور لوگوں کی طرح ان کی بھی یہی کوشش تھی کہ وہ خوبصورت بچوں کے والدین بنیں لیکن ان کی ہر کوشش ناکام ہوگئی۔ اور ان کو یہ بات سمجھ میں آگئی تھی کہ وہ نارمل اور قدرتی طریقے سے ماں باپ نہیں بن سکتے اس کے لئے ان کو مصنوعی حمل کے طریقہ کار کو اپنا نا پڑے گا۔
متعدد بار کوشش کرنے کے بعد بھی ہر دفعہ ان کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد ان کی مایوسی کی انتہا نہیں رہی کیونکہ ہردفعہ ان کے ٹیسٹ نیگیٹو آتے تھے، ان کو یہ بات سمجھ میں آگئی تھی کہ ان کی فیملیز جو کہ ان کے بچے کا انتظار کر رہی ہیں انہیں یہ بتا دینا چاہیے کہ وہ والدین نہیں بن سکتے۔ کیونکہ کئی دفعہ کوشش کے باوجود وہ اس میں ناکام ہو گئے تھے، ان کا خیال تھا کہ انہیں اب یہ سب کو بتادینا چاہیے۔ اپنے فیملی کے پریشرکے باوجود ان کا یہ فیصلہ تھا کہ ان کو اسپیشلسٹ سے مل کر دوسرے آپشنز پر بھی غور کرنا چاہیے۔ مختلف گھریلو ٹوٹکوں اور ڈائٹ کی تبدیلی کے بعد بھی ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا تھا۔ اسی لئے انہوں نے اسپیشلسٹ سے رجوع کر کے مصنوعی حمل کا آپشن سوچا اوراپائنمنٹ بک کروائی، اسپیشلسٹ نے ان کے تمام ٹیسٹ کئے اور ان کو ممکنہ صورتحال اور علاج سے آگاہ کردیا۔
پرکنس نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کو اپنے دوست احباب اور فیملی کو اس بات سے آگاہ کردینا چاہیے کہ ان کے حمل میں کچھ مسائل ہیں، کسی بھی نئے میڈیکل ٹریٹمنٹ یا سرجری سے پہلے یہ جوڑا دوبارہ سے سوچنا چاہتا تھا کہ کیا یہ ممکن ہو سکے گا، مسلسل ناکامی نے لورین کو شدید ڈپریشن کا شکار کردیا تھا۔ وہ سارا سارا دن بستر پر منہ لپیٹے پڑی رہتی تھی۔ لیکن اس کا شوہر اس کی ہر ممکن دلجوئی کی کوشش میں لگا رہتا تھا اس کے لئے ناشتہ بناتا اس کو خوش کرنے کے مختلف طریقے ڈھونڈتا کہ جس سے وہ اس ڈپریشن سے نکل سکے۔
اس صورتحال سے نکلنے کے لئے انہوں نے فیصلہ کیا اور ایک مشن کے ساتھ نکاراگوئے چلے گئے جہاں ایک خاتون پادری نے ان کو کہا کہ وہ خدا پر یقین رکھیں اور اس کے سرپرائز کا انتظار کریں۔ لیکن ان دونوں نے اس بات کو کوئی اہمیت نہیں دی۔ وہاں سے آنے کے بعد ان دونوں نے یہ فیصلہ کیا کہ انہیں مصنوعی حمل کے طریقے کو آزمانا چاہیے، جبکہ اس کی امید بہت کم تھی لیکن انہوں نے اس چانس کو لینے کا فیصلہ کیا ، بالآخر کچھ ہفتوں کے بعد لورین کو یہ خوشخبری ملی کہ وہ امید سے ہے، یہ اس کی زندگی کی سب سے بڑی خوشخبری تھی۔
یہیں ایک اور نئی صورتحال سامنے آئی اور ڈاکٹرز کے مطابق لورین کا ہارمون لیول بہت زیادہ ہائی تھا جس سے ابنارملیٹی کا اندازہ ہوا کہ کچھ غلط تو نہیں ہے ، بہرحال چیک اپ اور الٹرا ساؤنڈ کے بعد یہ پتا چلا کہ لورین کے بطن میں 6 بچے ہیں۔ یہ اچھی خبر نہیں تھی کیونکہ ماں کے بطن میں جگہ اتنی نہیں تھی کہ اس میں یہ چھ بچے صحیح سلامت رہ سکتے، ان سب کو درست طریقے سے خون کی سپلائی اورخوراک کی فراہمی ممکن نہیں تھی جس کی وجہ سے ماں اور بچے دونوں کے لئے خطرناک صورتحال تھی ۔ ڈاکٹرز نے یہ مشورہ کیا کہ کچھ بچوں کوختم کردیا جائے تاکہ باقی بچوں کی زندگی بچ سکے لیکن لورین اور ڈیوڈ اس بات کے لئے تیار نہیں ہوئے، ان کے لئے یہ فیصلہ بہت مشکل تھا کہ کچھ بچوں کو بچانے کے لئے کچھ بچوں کو ختم کردیا جائے چنانچہ انہوں نے ان سب کو باقی رکھنے کا فیصلہ کیا۔
بالآخر ڈلیوری کا وقت آیا اور30 ہفتے کے بعد ڈلیوری ہوئی اور ان چھ کے چھ بچوں کی پیدائش ہوئی۔ لیکن ان سب کی حالت تسلی بخش نہیں تھی۔ ان میں 3 بیٹے اور 3 بیٹیاں تھیں، ان کا کل وزن 737 اور 1332 گرام تھا۔ 4 ماہ ہسپتال میں رکھنے کے بعد آخرکار ان بچوں کو والدین کے حوالے کردیا گیا اور ڈلیوری کے 4 ماہ کے بعد پرکنس کے ہاتھ میں ان کے بچے آگئے۔ اور ان کی دنیا خوبصورت ہوگئی۔ اور کرسمس کے موقع پروہ سب ایک فیملی کے طور پر یکجا تھے اور سب بچے ٹھیک اور صحت مند ہیں۔