شادی سے انکار پر لڑکی کو اغواء کرلیا سانحہ فیصل آباد کے بعد عوام کا ڈرامہ سیریل 'کیسی تیری خود غرضی' پر شدید تنقید سوشل میڈیا پر نئی بحث چِھڑ گئی

image

ڈرامے اور فلمیں کہیں نہ کہیں ہماری حقیقی زندگی کی آئینہ دار ہوتی ہیں, اور یہ ایک وقت میں ہزاروں لاکھوں لوگوں تک پیغام پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہوتی ہیں. آج کل معاشرے میں بڑھتی ہوئی مجرمانہ سوچ کو پر کشش انداز میں دکھانے کا رجحان بہت زور پکڑ رہا ہے اور یہ وہ سوچ ہے جو بہت جلد لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے, جس کا نتیجہ کافی خطرناک نکلتا ہے.

حال ہی میں فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ کو اس کے دوست اور اس کے دوست کے والد کی جانب سے شادی کی پیشکش سے انکار پر تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جس طرح لڑکی کی تذلیل کی گئی، فلم بنائی گئی اور پھر اس کی ویڈیو کو وائرل کیا گیا, مزید یہ کہ مرکزی ملزم اسی روز صرف 50 ہزار روپے کے عوض ضمانت پر رہا ہوا تھا۔ اغوا، حملہ اور ہراساں کرنے کے اس جرم نے اس ملک کی ہر عورت کو عدم تحفظ کے احساس میں ڈال دیا ہے. مجرم ہیں جو آزاد گھوم رہے ہیں اور متاثرہ لڑکی صدمے کی حالت میں ہے جس سے شاید وہ کبھی اُبھر نہیں پائے گی۔

اسی طرح جبری شادی کے لیے اغوا کا واقعہ ادکار دانش تیمور اور دُرے فشان کے نئے ڈرامے "کیسی تیری خود غرضی" سے کافی مشابہت رکھتا ہے جو یوٹیوب پر اعلیٰ ٹی آر پی اور اعلیٰ ویوز حاصل کر رہا ہے۔ یہ ڈرامہ انتہائی خطرناک اور نقصان دہ سوچ دکھا رہا ہے اور بعض اوقات اتنی ذہنی اذیت ہوتی ہے کہ اسے دیکھنا ناقابل برداشت ہوجاتا ہے۔ فیصل آباد واقعے کے بعد لوگوں نے 'کیسی تیری خود غرضی' کو خوب آڑے ہاتھوں لیا اور اب چاہتے ہیں کہ اس طرح کے ڈراموں پر پابندی لگائی جائے جو غلط اور گھٹیا سوچ کو ہیروز کی شکل میں اسکرین پر پیش کرکے اسے بڑھاوا دے رہے ہیں۔

اس ڈرامے کے بارے میں سوشل میڈیا صارفین کی کیا رائے ہے اور وہ اِسے کس طرح دیکھ رہے ہیں, آئیے آپکو کچھ کمنٹس دکھاتے ہیں:

You May Also Like :
مزید