فیروز اور علیزے کی طلاق ۔۔ والدین کی طلاق کے بعد بچوں کو کون پالے گا؟ فیروز نے عدالت سے رجوع کرلیا

image

اداکار فیروز خان جو کہ اکثر کسی نہ کسی حوالے سے خبروں میں رہتے ہیں کبھی ان کی یہ شہرت ان کے ساتھ کام کرنے والی ساتھی ادکاراؤں کے ساتھ معاشقوں کے سبب ہوتی ہے

فیروز خان کی علیزے کے ساتھ شادی

سال 2018 میں اچانک جب ان کے چاہنے والوں کو فیروز خان کی شادی کی خبر علیزے سے ہونے کی ملی تو لوگ نہ صرف اس اچانک خبر سے حیران ہوۓ بلکہ ان کو یہ محسوس بھی ہوا کہ قیروز خان اور علیزے کی شادی کا چلنا مشکل ہے

پہلے بیٹے کی پیدائش

مگر پھر 3 مئی 2019 میں اس جوڑے کے گھر جب پہلے بیٹے سلطان خان کی پیدائش ہوئی تو ساری افواہیں دم توڑ گئیں اور فیروز خان کی بھی تصاویر ان کی بیوی اور بیٹے کے ساتھ سوشل میڈيا کی زينت بننے لگیں جس کے بعد دیکھنے والوں کو محسوس ہوا کہ اب یہ جوڑا ایک خوشگوار زندگي گزار رہا ہے

طلاق کی خبریں

مگر پھر دسمبر 2020 میں دوبارہ سے اس جوڑے کے درمیان نہ صرف اختلافات کی خبریں سامنے آئیں بلکہ کچھ حلقوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ ان کے درمیان بات طلاق تک جا پہنچی ہے

بیٹی کی پیدائش

پھر 14 فروری 2022 میں فیروز خان نے اپنی سوشل میڈيا پوسٹ کے ذریعے اپنی بیٹی فاطمہ کی پیدائش کی خبر سب کو دی جب کہ اسی مہینے کے آغاز میں انہوں نے اپنے سوشل میڈيا اکاونٹ سے اپنی بیٹی فاطمہ کی تصویر بھی شئیر کی

فیروز خان کی عدالت سے درخواست

آج سوشل میڈيا پر ہر طرف یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ فیروز خان آج سٹی کورٹ پیش ہوۓ جہاں انہوں نے بچوں سے ملاقات کی اجازت طلب کی جس سے ایک بار پھر ہر طرف یہی خبریں گردش کر رہی ہیں کہ اس جوڑے میں ایک بار پھر علیحدگی ہو چکی ہے

یاد رہے پاکستانی قانون کے تحت میاں بیوی کے درمیان علیحدگی کی صورت میں بیٹا سات سال کی عمر تک جب کہ بیٹی 16 سال کی عمر تک ماں کی کسٹڈی میں ہی رہیں گے تاہم باپ ان سے کورٹ کی اجازت سے نہ صرف ملاقات کر سکتا ہے بلکہ ان کے نان نفقے کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے

اب تک فیروز خان کی جانب سے اس خبر کی کسی قسم کی تردید سامنے نہیں آئی ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ دھوپ چھاؤں کے ساتھ یہ جوڑا اب کیا قدم اٹھاتا ہے

You May Also Like :
مزید