اگر ہمت جواں ہو تو ہر کام ممکن ہے، ایسا ہی کچھ کر دکھایا ہے آزاد کشمیر کی ایک خاتون نے جو اپنے جذبے اور شوق کی بدولت آج آزاد کشمیر کی پہلی خاتون پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔
اس خاتون کا نام مریم مجتبیٰ ہے جن کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، مریم کا کہنا ہے کہ ان کو بچپن ہی سے جہاز اُڑانے کا شوق تو اور جب وہ بڑی ہوئیں تو اس ہی شعبے سے وابستہ ہونے کی ٹھان لی۔
ایک عام لڑکی سے آزاد کشمیر کی پہلی خاتون پائلٹ بننے تک کا سفر لوگوں کے ساتھ شئیر کرتے ہوئے انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ ان کا یہ سفر قطعی آسان نہیں تھا لیکن ان کی فیملی اور دوستوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔
مریم نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی پی آئی کی کپتان عائشہ رابعہ سے متاثر تھیں، جب وہ چھوٹی تھیں تو ایک خاتون کو جہاز اُڑاتے دیکھ کر کافی پر جوش ہوتیں اور اپنے والد سے پوچھا کرتی تھیں کہ کیا لڑکیاں بھی ہوائی جہاز اڑا سکتی ہیں؟
مریم نے اس شعبے میں آنے کی خواہش رکھنے والی نئی لڑکیوں اور خواتین کو یہ پیغام بھی دیا کہ ''اگر آپ کسی بھی شعبے سے حقیقتاً وابستہ ہونا چاہتی ہیں تو خود پر مکمل اعتماد رکھیں، یہ ہی کامیابی کی کنجی ہے''۔
یاد رہے کہ مریم 2011 میں بطور کیڈٹ پائلٹ پی آئی اے میں شامل ہوئیں، جس کے بعد انہوں نے راولپنڈی اور امریکا کی اکیڈمیز سے اپنی تربیت حاصل کرنے کے بعد مختلف علاقائی پروازوں کے ذریعے اپنی اڑان کے مخصوص اوقات مکمل کیے۔