شوہر سے طلاق کے بعد کبھی بیٹی کو باپ سے ملنے سے نہیں روکا ۔۔ اداکارہ فضاء علی اپنی زندگی اور ماضی کی چند تلخ باتیں بتاتے ہوئے

image

اداکارہ فضاء علی پاکستان کی مشہور ترین اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں۔ انہوں نے 2003 بلاک بسٹر ڈرامے مہندی سے اپنے کیرئیر کی شروعات کی اور اس کے بعد ایک سے بڑھ کر ایک کامیاب ڈرامے، اشتہارات اور دیگر شارٹ کلپس کی اور آج کل یہ ایک خبروں کے چینل پر مزاحیہ شو بھی کرتی ہیں جن میں مشہور فنکاروں اور دیگر شخصیات سے ملتی ہیں، ان سے باتیں کرتی ہیں۔

ہر کسی کی زندگی کی کچھ تلخ باتیں ہوتی ہیں جو کسی نہ کسی مقام پر اسے افسوس کرنے پر مجبور کردیتی ہیں یا پھر ان تلخ باتوں کو سوچ کر صرف تکلیف ہوتی ہے۔ فضاء علی بھی انہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ ایک ویڈیو میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ: '' میرا بچپن بنگلہ دیش میں گزرا اور اس کے بعد کینیڈا میں، بچپن میں والدین کی آپس میں ان بن چلتی رہتی تھی۔ مجھے نہیں معلوم کہ میرے والد زندہ ہیں یا نہیں، میں نے خود ماضی میں یہ باتیں کہیں کہ جب میں چھوٹی تھی تو ان کا انتقال ہوگیا تھا، انھوں نے والدہ کو طلاق دے دی تھی، لیکن سچ تو یہ ہے کہ مجھے ابھی تک معلوم نہیں کہ میرے والد آخر کہاں ہیں۔ میرے والد انتہائی ظآلم تھے، جب میں امی کے پیٹ میں تھی تو ابو نے میری امی کو اتنا مارا کہ ان کے نیچے کے دانت ٹوٹ کر حلق میں گر گئے اور منہ سے اتنا خون آیا کہ فرش پر بہنے لگا یہاں تک کہ پڑوسی امی کو ہسپتال لے کر گئے تھے۔ ابو ذمہ داریوں سے بھاگتے تھے، ان میں بچوں کو کما کر کھلانے اور بچوں کی ضروریات پوری کرنے جیسے باپ کا جذبہ نہیں تھا، وہ نوکری کرنا پسند نہیں کرتے تھے، امی پیسے والی خاتون تھیں اور ابو ہمیشہ امی سے پیسے مانگتے رہتے تھے اور اگر امی پیسے نہ دیتی تو ان کو مارتے یہاں تک کہ ہمارے سامنے بھی ابو نے امی کو مارا پیٹا۔ سارا وقت ابو دوستیوں یاریوں میں وقت گزارتے اور پیسے ختم ہونے پر امی کے پاس آتے تھے کیونکہ امی کے والد اور مہیکہ بہت امیر تھے اور میرے ابو لالچی تھے۔ باپ وہ ہوتا جو پیسے کماتا، روٹی کھلاتا، لیکن میرا والد سے اعتبار پہلے ہی اٹھ چکا تھا۔ ابو کو میں نے معاف تو کردیا وہ بھی صرف اسلئے کہ وہ ہماری امی کے شوہر تھے بس اس سے زیادہ کوئی تعلق نہیں ان سے ہمارا۔ بچپن سے ہی ہماری امی نے ماں اور باپ کا کردار ادا کیا۔ ''

مزید بات کرتے ہوئے فضاء نے بتایا کہ: '' میں اپنے سابقہ شوہر سے آج بھی ملتی ہوں اور طلاق کے بعد کبھی بھی بچی کو اس کے باپ سے ملنے سے منع نہیں کیا اور نہ کبھی ان کی برائی اس کے سامنے کی اور میرے سابقہ شوہر نے بھی کبھی بچی کے دل میں ماں کے لئے برائی پیدا نہ کی۔ ''

You May Also Like :
مزید