آج اپنے ملک میں مسلمانوں کا حال دیکھیں تو لگتا ہی نہیں یہاں کے عوام کو اس بات کا شعور بھی ہے کہ وہ ایک مسلمان قوم ہیں۔ غیروں جیسا حلیہ بنانا اور مغرب کی دیکھا دیکھی تمام غیر اسلامی شعار اپنانا فرض سمجھ بیٹھے ہیں لیکن وہیں مغرب میں اسلام کا بول بالا ہوتا دیکھ کر دل خوش ہوجاتا ہے۔
"وہ تمام لوگ جو آج مجھے مبارکباد بھیج رہے ہیں ان سے کہنا چاہتا ہو کہ میں اپنی بیوی اور اس کے گھر والوں کے ذریعے اسلام کی طرف راغب ہوا اور اسلام قبول کیے ہوئے کافی سال گزر چکے ہیں۔ میں ان تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے میری مدد کی اور میرے سفر میں حوصلہ افزائی کی۔"
یہ کہنا ہے معروف جرمن فٹ بالر رابرٹ باؤر کا جو اس وقت سعودی عرب کے کلب الطائی ایف سی کے ساتھ منسلک ہیں۔ رابرٹ 27 برس کے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اپنے بچے سمیت ان کے پورے خاندان نے اسلام قبول کیا ہے۔ ساتھ ہی رابرٹ نے اپنے ننھے بیٹے اور سسر کے ساتھ نماز ادا کرتے ہوئے تصویر بھی شئیر کی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور دنیا بھر سے مبارکباد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
باؤر کا اسلام قبول کرنا ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں مذہب اسلام میں نمایاں ترقی ہوتی سامنے آرہی ہے۔ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق، اسلام دنیا بھر میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے، جبکہ ریسرچ کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مسلمانوں کی تعداد 2015 اور 2060 کے درمیان دنیا کی مجموعی آبادی کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ بڑھ جائے گی۔