بھائی کی وجہ سے مجھے نشانہ بنایا گیا۔۔ عمائمہ ملک انٹرویو کے درمیان رو پڑیں، گھریلو مسائل کے بارے میں کیا انکشاف کیا؟

image

حمائمہ ملک کا شمار پاکستان کے بڑے فلمی ستاروں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی میں واقعی بہت اچھے پروجیکٹ کیے ہیں اور جب بھی وہ سامعین کے سامنے آتی ہیں تو وہ اسکرین کو روشن کردیتی ہیں۔ حال ہی میں ان کی سب سے زیادہ انتظار کی جانے والی فلم "دی لیجنڈ آف مولا جٹ" ریلیز ہوئی اور چار ماہ بعد بھی باکس آفس پر راج کر رہی ہے۔ صرف پاکستان میں اس فلم نے 110 کروڑ روپے کمائے ہیں، اور فلم میں حمائمہ کے کردار کی سب نے تعریف کی ہے۔

حمائمہ نے انڈسٹری میں اس وقت کام کرنا شروع کیا جب وہ صرف 14 سال کی تھیں۔ اور 20 سال کی عمر میں وہ طلاق سے گزری تھیں، اسکے علاوہ بھی وہ زندگی میں بہت مشکلوں سے گزر چکی ہیں۔ حال ہی میں، ان کے بھائی فیروز خان کا اسکینڈل انہیں سوشل میڈیا پر گھسیٹنے کی وجہ بنا، کیونکہ حمائمہ نے اپنے بھائی کی حمایت کی تھی۔

شاہ ویر جعفری کے پوڈ کاسٹ میں بات کرتے ہوئے حمائمہ نے ان تمام جدوجہد کے بارے میں بات کی جن کا انہیں سامنا کرنا پڑا اور کس طرح انہوں نے خود سے کبھی محبت نہیں کی۔

حمائمہ نے بتایا کہ انہیں کبھی بھی عام بچپن کا تجربہ نہیں ہوا اور جب وہ زندگی میں آگے بڑھ رہی تھیں تو وہ اپنی زندگی کے اس حصے سے محروم ہوگئیں جسے نو عمر کہتے ہیں۔

حمائمہ ملک اب خود پر محنت کر رہی ہیں اور خود سے پیار کرنا سیکھ رہی ہیں۔ وہ ڈپریشن میں تھیں اور اس کے لیے دوائیاں بھی لے رہی تھیں۔ پر اب وہ کافی بہتر ہیں اور خود پر کام کر رہی ہیں۔

You May Also Like :
مزید