بیٹے نے خواہش کا اظہار کیا تھا کہ اگر لڑکی کے گھر والے جہیز نہیں دیں گے تو میں شادی کروں گا ورنہ میں شادی نہیں کروں گا۔ جس بات پر عمل کرتے ہوئے لڑکی والوں نے بالکل سادگی سے شادی کی اور جو رقم شادی کے اضافی خرچوں اور بڑی تقریبات کے لیے جمع کی گئی تھی اس کو جوڑ کر لڑکا اور لڑکی نے اپنے والدین کو حج ادا کروایا۔ سادگی سے شادی کرنے والے اس جوڑے نے والدین کو حج کروا کر دنیا میں ایک اعلیٰ مثال قائم کردی۔

یہ شادی بھارت کے ضلع غازی آباد میں ہوئی
جوڑے نے شادی سے قبل جہیز لینے اور دینے کے لئے ممانعت کا اظہار کیا تو گھر والوں نے بھی ان کی خواہش کی تکمیل کی، شادی بہت سادگی سے ہوئی مسجد میں نکاح ہوا، وہیں سے رخصتی کی گئی اور ولیمے کی تقریب قریبی مدرسے کے بچوں کے ساتھ ادا کی گئی اس کے بعد جتنی بھی رقم جمع ہوئی اس سے والدین کو حج ادا کروا دیا۔
حج سے واپسی پر والدین نے جب محلے والوں کو قصہ سنایا تو سب لوگوں نے خوب داد دی۔ بھارت میں انوکھی شادیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن اس شادی کو خوب پسند کیا جا رہا ہے۔