پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عہدے پر فائز ہونے والی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟

image

خاتون جسٹس کا عہدہ پاکستان میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو ملا ہے۔ جو قابلِ محترم ہیں۔ آج سے پہلے خاتون جج عائشہ ملک کو شاید کم ہی لوگ جانتے تھے۔ لیکن اب ان کو پوری دنیا جانتی ہے۔ جسٹس عائشہ ملک کا نام ہمیشہ سنہرے لفظوں میں لکھا جائے گا۔ سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج جسٹس عائشہ ملک نے آج اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ جسٹس عائشہ ملک 2031 تک سپریم کورٹ میں فرائض سر انجام دیں گی۔ ممکن ہے کہ اس دوران پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس بھی بن سکتی ہیں۔

جسٹس عائشہ ملک وہ خاتون جج ہیں جنہوں نے پاکستان میں 2 فنگر ٹیسٹ کو کالعدم قرار دے کر سب خواتین کے دل جیتے تھے۔ یہ وہی خاتون جج ہیں جنہوں نے شریف فیملی کی شوگر ملوں کی جنوبی پنجاب کے علاقے رحیم یار خان منتقلی سے روکنے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

بی بی سی اردو کے مطابق: جسٹس عائشہ اے ملک 3 جون 1966 میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے امریکہ میں ہاورڈ لا سکول سمیت پاکستان اور بیرون ملک سے تعلیم حاصل کی۔ وہ سابق چیف الیکشن کمشنر اور نامور قانون دان جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم کی ایسوسی ایٹ ( 1997 سے لے کر 2001 ) رہیں۔ جسٹس عائشہ اے ملک کو عدلیہ بحالی کی تحریک کے بعد 27 مارچ 2012 کو لاہور ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا گیا تھا ۔ ان کی شادی نجی لا کالج کے پرنسپل اور قانون دان ہمایوں احسان سے ہوئی اور تین بچے ہیں۔

جسٹس عائشہ کی ریٹائرمنٹ 2028 میں متوقع تھی لیکن اب چونکہ ان کا رتبہ بڑھ گیا ہے لہٰذا ان کی ریٹائرمنٹ اب 2030 میں ہوگی۔

You May Also Like :
مزید