14مرتبہ حاملہ ہونے میں ناکام ہوئی ۔۔ وہ وقت جب اداکارہ کشمیرا شاہ اپنی زندگی کے مشکل وقت سے متعلق بتاتے ہوئے افسردہ ہوگئیں

image

شادی شدہ جوڑوں کے لیے بچے کی پیدائش زندگی بھر کے سب سے خوبصورت اور قیمتی لمحات میں سے ایک ہے۔ بچے کی خاطر تکالیف اور پریشانیاں جھیلتے ہیں کہ کسی طرح اولاد کی خوشی مل جائے۔ لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جن کی یہ خواہش ادھوری رہ جاتی ہے۔ جہاں ہزاروں جوڑوں کی گود اولاد سے بھر جاتی ہے وہیں لاکھوں ایسے بھی ہیں جو بچے کی آواز بھی سننے کے لیے ترستے ہیں، ان کو خدا کی جانب سے اولاد کا تحفہ نہیں ملتا۔

بچے ضائع ہو جاتے ہیں:

کچھ خواتین حاملہ بھی ہوتی ہیں لیکن پھر بھی ڈیلیوری کامیابی سے نہیں ہو پاتی اور بچے ضائع ہو جاتے ہیں۔ بچے ضائع ہونے کا یہ صدمہ بھی خواتین برداشت نہیں کر پاتی ہیں جس سے ان کی صحت مذید بگڑ جاتی ہے اور دوبارہ حاملہ ہونے میں مشکلات درپیش ہوتی ہیں۔

کشمیرہ شاہ:

بھارتی اداکارہ کشمیرہ شاہ نے کچھ سال قبل اپنے ایک انٹرویو میں حمل اور اولاد کے حصول سے متعلق مشکل حالات کا بتاتے ہوئے کہا کہ: '' میں 14 مرتبہ حاملہ ہونے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوگئی، میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ میرا حمل بخیریت ہو جائے۔ لیکن ایک مرتبہ بھی ایسا نہیں ہوا۔ لیکن میں نے کبھی بھی ہمت نہ ہاری ہمیشہ یہ سوچا کہ بس مجھے بچہ چاہیے، اس کے لیے میں کچھ بھی کرنے کے لیے تیار تھی۔ جب 14ویں مرتبہ حاملہ ہونے کی کوشش کی تو میری امیدیں بڑھ گئیں۔ میں نے سوچا کہ اگر اس مرتبہ بھی میری خواہش ادھوری رہ گئی تو اب بچے کے حصول کے لیے صرف اور صرف یہ حل رہ گیا ہے کہ میں بچہ گود لے لوں، لیکن پھر میری اور کرشنا کی مرضی سے ہم نے سرووگیٹ ماں کا سہارا لیا اور یوں جڑواں بچے پائے۔ ''

بچے اور ماں کا تعلق کیا ہے؟

ماں بننے کے بعد مجھے یہ احساس ہوا کہ بچوں کا ہونا یا نہ ہونا ایک عورت کی زندگی پر بڑا گہرا اثر ڈالتا ہے۔ اگر کسی کو اولاد چاہیے تو وہ لازمی اس کے لیے کوششیں کرتے رہتے ہیں۔ ماں ایک ایسا لفظ ہے جو اپنے اندر ایک دنیا ہے۔ لیکن ہماری اس سوسائٹی میں یہ رواج جو بنایا گیا ہے کہ یہاں شادی ہوئی نہیں لوگ بچے کے لیے سوالات پوچھنے شروع کردیتے ہیں، یہ غلط ہے اس سے وہ عورت جو پہلے ہی جسمانی تبدیلیوں، جنسی پیچیدگیوں اور دیگر مسائل سے گزرتی ہے وہ ڈپریشن کا شکار ہو جاتی ہے۔ اگر کوئی عورت بچے پیدا نہیں کر پاتی تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ اس کی عزتِ نفس کو ٹھیس پہنچائیں، بلکہ اس کی تکلیف کو بھی سمجھنے کی کوشش کریں۔ کون عورت ہوگئی ایسی جو اولاد نہ پیدا کرنا چاہے، میری درخواست ہے کہ اس بات کو نارمل بنایا جائے بچے نصیب سے ملتے ہیں، انسان کے ہاتھوں میں نہیں ہوتا یہ قدرت کا کارخانہ ہے۔

آئی وی ایف؟

کشمیرا کہتی ہیں: '' میں نے فیملی پلاننگ کے لیے اپنے کام سے بھی خود کو دور کیا اور کئی سالوں تک حاملہ ہونے کی کوشش کی لیکن ایسا نہیں ہوا، جب میں قدرتی طور پر حاملہ نہیں ہوئی تو میں نے IVF بھی آزمایا۔ تکنیک کا بھی سہارا لیا۔ آپ کو یقین نہیں آئے گا کہ میں 14 بار حاملہ ہونے میں ناکام رہی اور اسقاط حمل ہوا۔ میری صحت بھی خراب تھی۔ میرا وزن بھی بہت بڑھ گیا تھا۔ بعد میں میرے لیے وزن کم کرنا بہت مشکل ہو گیا، میری کمر 24 سے 32 تک چلی گئی اور یہ مرحلہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری۔ اس دوران بہت سے لوگوں نے تبصرے کیے کہ میں نے فگر کے لیے کیا کیا۔ میں حاملہ نہیں ہوں لیکن ایسا نہیں ہے۔ میں نے سب کچھ کرنے کی کوشش کی ہے۔ میں واقعی میں سروگیٹ ماں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے میرے بچوں کو جنم دیا اور بہت تکلیف سے گزری۔

You May Also Like :
مزید