قومی ترقی میں سعودی خواتین کے کردار کے فروغ کے لیے اصلاحات کا نفاذ

image
ریاض : سعودی عرب میں ملک کی ترقی میں خواتین کے کردار کے فروغ کے لیے متعارف کردہ اصلاحات پرعمل درآمد کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خواتین کے حوالے سے نئی حکومتی اصلاحات کا مقصد مملکت کے باشندوں اور ملک میں مقیم شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا اور قومی ترقی میں سعودی خواتین کے کردار کو فروغ دیناہے، اصلاحات نے سعودی خواتین کی زندگی پر دو سال سے بھی کم عرصے میں مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔

سعودی عرب کی کابینہ کی طرف سے خواتین سے متعلق سماجی اصلاحات اور اعلانات جن میں سفری دستاویزات کا حصول، شہری حیثیت ، روزگار اور سوشل انشورنس شامل ہیں پرعمل درآمد شرو کردیا ہے۔

سماجی سطح پر سفری دستاویزات کے نظام میں ترمیم کی گئی ہے ، جس سے خواتین کو شناختی کارڈ کی پیشگی منظوری یا پاسپورٹ کے حصول کے لیے سرپرست کی طرف سے اجازت کی شرط ختم کردی گئی ہے، نئی اصلاحات کے تحت 21 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کے مملکت سے باہر سفرکی اجازت دے دی گئی ہے۔

نئی ترامیم میں خواتین کو شہری حیثیت کی خدمات تک رسائی کی اجازت دینا بھی شامل ہے ، جیسے ذاتی حیثیت کے واقعات (جیسے شادی ، طلاق ، اسقاط حمل ، پیدائش اور موت) کی رجسٹریشن اور رپورٹنگ ، انہیں اپنی منشاءکے مطابق رہائش کے حصول کا بھی حق دیاگیا ہے۔

خواتین کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ان کے لیے زیادہ سے زیادہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے، اس طرح خواتین سعودی عرب کی قومی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرنے کے قابل ہوجائیں گی۔

مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حکومت نے دو سال قبل ملک میں نئی اصلاحات کا سفر شروع کیا اور ان پرعمل درآمدمیں کافی حد تک کامیاب رہا ہے۔

خواتین کے حوالے سے اصلاحات میں ڈرائیونگ کی اجازت، انسداد ہراسانی نظام کاقیام، خواتین کو کاروبار کی اجازت،کلید عہدوں پر خواتین کی تعیناتی ،نجی اور سرکاری شعبوں میں خواتین کے لیے ملازمت کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا جیسی اصلاحات شامل ہیں۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا حکومت نے نہ صرف ان اصلاحات کا اعلان کیا بلکہ ان پرعمل درآمد بھی کرکے دکھایا ہے۔

News Source : Ary News

You May Also Like :
مزید