بہن بھائیوں کے لاڈلے 22 سالہ آصف کو کیا پتا تھا کہ وہ افطاری لینے تو جارہا ہے لیکن گھر واپس اس کی میت ہی آئے گی. ماں کا سب سے چھوٹا بیٹا جسے عید کے بعد دولہا بننا تھا، منوں مٹی تلے چلا گیا. اور اس سب کی وجہ کیا بنی؟ صرف ایک خونی کھیل
دل دہلا دینے والا یہ واقعہ پیش آیا فیصل آباد میں جہاں سر شام پتنگ کی تیز ڈور نے موٹر سائیکل پر سوار افطاری لینے جانے والے آصف کی جان لے لی اور اس نے موقع پر ہی دم توڑ دیا.
سوشل میڈیا اطلاعات کے مطابق آصف اپنے بڑے بھائی کا بہت لاڈلا تھا اور وہ اسے کہیں اکیلے نہیں جانے دیتے تھے. البتہ حادثے کے روز بھائی کسی کام سے دوسرے شہر میں تھا جس کی وجہ سے آصف کو ہی افطاری لینے جانا پڑا.
یہ بھی اتفاق تھا کہ بھائی نے حادثے کے فوراً بعد فون کیا جسے کسی نے نہیں اٹھایا. دوسری بار کیا تو شور کی آواز آئی جبکہ مجمع میں کسی نے خون میں لت لت آصف کے فون سے بھائی کو اس کی موت کی اطلاع دی جسے سن کر قیامت ٹوٹ پڑی.
پتنگ بازی سے جان کی بازی ہارنے والا آصف اکیلا نوجوان نہیں بلکہ ہر برس جانے کتنی ماؤں کی کوکھ اس خونی کھیل کی نظر ہوجاتی ہیں جس پر پابندی ہونے کے باوجود کسی قسم کی روک ٹوک نہیں. لاوارث شہریوں پر سیاست کر کے اقتدار حاصل کرنے میں تو سب آگے ہیں لیکن ان کی حفاظت کرنے والا کوئی نہیں.