وقت پر سرجری نہیں ہوتی تو۔۔ 11 سالہ لڑکی کے پیٹ سے نکلنے والی یہ عجیب چیز کیا تھی؟

image

دنیا میں عجیب و غریب بیماریوں اور واقعات کی کمی نہیں ہے اور جب سے سوشل میڈیا کا زمانہ آیا ہے تب سے جن لوگوں کو اس بارے میں معلوم نہیں تھا انہیں بھی وقتاً فوقتاً معلومات ملتی رہتی ہے۔ ایسا ہی ایک حیران کن واقعہ آج ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں، جسے دیکھ کر ڈاکٹرز بھی حیران ہوگئے تھے۔

یورپی ملک جمہوریہ چیک میں ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے، جہاں ڈاکٹروں نے سرجری کے ذریعے 11 سالہ لڑکی کے معدے سے لسّی پینے والے گلاس کے سائز جتنے بال نکالے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، جمہوریہ چیک کے ہسپتال نے بتایا ہے کہ ڈاکٹروں نے ایک لڑکی کے پیٹ سے بڑے گلاس جتنے بالوں کا گُچھا نکالا ہے۔

دراصل لڑکی بال کھانے والی ایک ذہنی بیماری کا شکار ہے۔ 11 سالہ لڑکی 'ریپنزل سنڈروم' کا شکار ہے جس کا پہلا کیس 1968 میں سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اب تک صرف ایک درجن کے قریب ہی مزید ایسے کیسز سامنے آئے ہیں۔

جمہوریہ چیک کے شہر اوپاوا میں واقع ہسپتال کے ہیڈ سرجن ماتس پیٹیجا کا کہنا تھا کہ، "اس بیماری کا تعلق بال نوچنے والی بیماری اور بال کھانے والی بیماری سے ہے۔ اس بیماری سے زیادہ تر لڑکیاں بچپن سے بلوغت تک متاثر ہوتی ہیں۔"

ڈاکٹر کے مطابق، "لڑکی کے معدے میں موجود بال 8 انچ تک لمبے اور 3 انچ تک موٹے تھے جنہیں منہ کے ذریعے نکالنا بہت مشکل تھا اسلیئے آپریشن کے ذریعے انہیں نکالا گیا"۔ ڈاکٹر مارتس پیٹیجا مزید کہتے ہیں کہ، "اگر معدے سے بال نہ نکالے جاتے تو لڑکی کو شدید درد رہتا اور آہستہ آہستہ اس کا وزن بھی کم ہوتا رہتا۔" ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ، "وقت پر اگر لڑکی کو نہیں لایا جاتا تو معدے میں زخم ہو سکتا تھا اور بال جسم میں پھیل سکتے تھے۔"

You May Also Like :
مزید