میرے بچوں نے میرا ساتھ دیا ورنہ ۔۔ عام سی خاتون نے کیسے ایک معمولی چیز کو مزیدار ڈش میں تبدیل کردیا؟ دل کو چُھو جانے والی کہانی

image

ایک عورت اگر چاہے تو کیا کچھ نہیں کر سکتی، یہ جملہ آپ نے بہت بار سنا ہوگا اور اسکی کئی مثالیں بھی دیکھی ہوں گی۔ اور ہر ایک مثال انسان کو سوچنے پر مجبور کردیتی ہے کہ ہم بھی ایسا کر سکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم آپ کیلیئے نت نئے کہانیاں لاتے ہیں تا کہ آپ کی بھی حوصلہ افزائی ہو۔

یہ کہانی ہے کراچی کے علاقے گلستان جوہر سے تعلق رکھنے والی صابرہ کی، جنھوں نے اپنی صالحیتوں کو چار دیواری میں قید کرنے کے بجائے ان کو استعمال کرتے ہوئے ایک بلکل نئے کاروبار کا آغاز کیا۔

صابرہ نے شہرِ قائد میں ایک نئی ڈش متعارف کروائی ہے جو اس سے پہلے یہاں کے اسٹریٹ فوڈز کا حصہ نہیں تھی، اور وہ ہے "کارن ڈاگ" یہ مکئی کے بُھٹوں (چھلیوں) پر چاول، مچھلی کا گوشت، موزاریلا چیز وغیرہ لگا کر پیش کی جاتی ہے۔

صابرہ نے اس کام کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ، انہیں بچپن سے ہی کھانے بنانے کا بہت شوق تھا اور وہ اکثر و بیشتر کوئی نہ کوئی نئی ڈش بنا کر ٹرائے کرتی تھیں جو ان کے گھر والوں اور آس پڑوس والوں کو بہت پسند آتی تھی۔ جب انھوں نے گھر پر پہلی بار کورین کورن ڈاگ بنائے تو سب نے ان کے اس نئے آئٹم کی بہت تعریف کی، اور اسکا کاروبار کرنے کا مشورہ دیا۔

وہ بتاتی ہیں کہ میرے بچوں نے میری کافی حوصلہ افزائی کی اور زور دیا کہ میں یہ کام شروع کروں، اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو آج میں یہاں نہ ہوتی بلکہ گھر کے کچن میں ہی میری زندگی گزر جاتی۔

سب کی پُر زور خواہش اور کوشش کے بعد آخر صابرہ نے گلستان جوہر، کامران چورنگی کے قریب اپنا سٹال لگایا۔ جس میں مصطفٰی حنیف ٹرسٹ والوں نے انکی کافی مدد کی، اور کچھ چیزوں کا انتظام انھوں نے خود کیا۔

سابرہ نے اپنی شاپ کو "اسنیکس ٹو نائٹ" کا نام دیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ زیادہ تر چیزیں گھر پر تیار کرتی ہیں، جبکہ کچھ کام وہ اپنے سٹال پر آ کے کرتی ہیں۔

You May Also Like :
مزید