کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کتنے خوش نصیب ہیں؟ اگر نہیں سوچا تو یہ کہانی پڑھ کر آپ ضرور سوچیں گے۔ ہمارے پاس ایسی بہت سی نعمتیں ہیں جن کا ہمیں اندازہ ہی نہیں کہ وہ کتنی خاص ہیں یہ صرف وہی لوگ جان سکتے ہیں جو اس سے محروم ہوتے ہیں، ایسی ہی ایک نعمت سورج کی روشنی ہے جو ہم سب کیلیئے ایک عام بات ہے لیکن دنیا میں ایسی بھی ایک لڑکی ہے جس کیلیئے یہ روشنی صرف ایک خواب بن کے رہ گئی ہے۔ جی ہاں آج ہم بات کریں گے اس لڑکی کی جو اندھیروں میں رہتی ہے، وہ ایسا کیوں کرتی ہے؟ روشنی میں کیوں نہیں نکلتی؟ اس کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ یہ سارے سوال کے جواب آپکو آگے ملیں گے۔
یہ کہانی سَوانا فُلکرسَن کی ہے، ایسی لڑکی جو ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے سورج سے چھپی ہوئی ہے کیونکہ اسے سورج کی روشنی سے الرجی ہے، سورج کی روشنی جیسے ہی اس کی جلد کو چھوتی ہے اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ زندہ جل رہی ہے۔ اب اسے اسکی بد قسمتی کہیں یا ایک نعمت کہ سوانا کیلیفورنیا کی اس ریاست میں پیدا ہوئی جہاں دھوپ کافی ہوتی ہے۔ سوانا بھی زیادہ تر بچوں کی طرح باہر کھیلنا پسند کرتی تھی، جب تک وہ چار سال کی نہیں ہوئی سب کچھ بالکل نارمل تھا، لیکن ایک دھوپ والے دن وہ اپنی ماں کے ساتھ باہر گئی ہوئی تھی اسکی ماں نے بتایا "ہم باہر پول سائیڈ پہ تھے جب اس نے چیخنا شروع کردیا، وہ چیخ رہی تھی کہ میں جل رہی ہوں" جلن کی وجہ سے وہ اس قدر خارش کر رہی تھی کہ اس کے ہاتھ پاؤں سرخ ہوگئے، بہت زیادہ کُھرچنے سے بالآخر اس کے جسم پر چھالے پڑ گئے۔ سوانا کی اس تکلیف کو روکنے کے لیے اس کی ماں نے کچھ غیر معمولی حرکت کی، اس نے اس کے ہاتھ برف کی تھیلی میں لپیٹے اور پھر اسے ٹھنڈے باتھ ٹب میں ڈال دیا پر افسوس اس سے کچھ نہیں ہوا۔
اگلے چند سالوں تک اس کی والدہ اسے مختلف ڈاکٹروں کے پاس لے جاتی رہی لیکن ان میں سے کسی کو بھی پتہ نہیں چل سکا کہ اس کے ساتھ آخر کیا ہو رہا ہے کیوں ہورہا ہے۔ پانچ سالوں کے انتظار اور کوششوں کے بعد انہیں ایک ایسا ڈاکٹر ملا جس نے انہیں بتایا کہ سوانا کیا محسوس کر رہی تھی اتنے عرصے میں۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ "سوانا کو خون کا ایک عارضہ ہے جو اسے سورج سے الرجک بناتا ہے، یہ ایک غیر معمولی طبی حالت ہے جس کا کوئی علاج نہیں ہے، آپ صرف یہ کر سکتے ہیں کہ ساری زندگی اسے سائے میں چھپا کے رکھیں"۔ یہ سن کر سوانا کی والدہ بہت پریشان ہوئیں کیونکہ جب تک اسکی جِلد پوری طرح سے ڈھکی ہوئی نہ ہو وہ باہر نہیں جاسکے گی۔ وہ کبھی ساحل سمندر پر نہیں جا سکتی، کبھی بھی سورج کی روشنی میں سوئمنگ پول میں نہیں جا سکتی، کبھی جا کر دھوپ اور دن کی روشنی میں اپنے دوستوں کے ساتھ گھوم پھر اور کھیل نہیں سکتی ہے۔
جب سوانا سے اس کے دوستوں کے حوالے پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ "میرے دوستوں کی نظر میں ایک عام دن کی تعریف اور میری نظر میں ایک عام دن کی تعریف بالکل مختلف ہے، ان کیلیئے دن چمکدار اور خوبصورت ہے، اور میرے لیئے گہرا، ابر آلود اور بارش ہے"۔ سوانا نے اپنی بیماری کے بارے میں کہا کہ "میں صرف مثبت سوچنے کی کوشش کرتی ہوں کیونکہ میں جانتی ہوں کہ دنیا میں کہیں اور بچے مجھ سے بدتر حالت میں ہونگے"۔
ہمیں سوانا سے سیکھنا چاہیئے وہ کتنی مثبت سوچ رکھتی ہے اس کے اندر اندھیرے کے بیچ میں ایک روشن توانائی اب بھی بہتی ہے۔ اور جس طرح وہ اپنی حالت کے بارے میں بات کرتی ہیں یہ چیز ہم سب کو بہت کچھ سکھاتی ہیں۔ کیونکہ اتنی خطرناک الرجی کے باوجود سوانا ہم سب سے زیادہ مطمئن اور شکر گزار ہے۔ یاد رکھیں ہر وہ چیز جو آپ کے لیے عام ہے، درحقیقت کسی اور کے لیے ایک خوابیدہ زندگی ہے۔