ماں تکلیف سے تڑپتی رہی لیکن بیٹا نہ پہنچ سکا ۔۔ گھر جاتے وقت اس شخص کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا؟

image

شہر میں لوٹ مار ، چوری ، ڈکیتی اور قتل کی وارداتوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے، روز کوئی نہ کوئی افسوس ناک خبر سننے کو ملتی ہے لیکن پولیس اور انتظامیہ اسکی روک تھام میں پوری طرح فیل اور بے بس نظر آتے ہیں۔ موبائل چوری ہونے کا واقعہ تو یقیناً آپ میں سے بھی نہ جانے کتنے لوگوں کے ساتھ پیش آیا ہوگا کیونکہ یہ ہمارے شہر میں معمول کی بات ہوگئی ہے۔

ایسا ہی کچھ اس شخص کے ساتھ ہوا لیکن اِس چوری سے ہونے والا نقصان اسکے لیئے نا قابلِ تلافی ثابت ہوا، آئیے آپ کو بتاتے ہیں کیا ہوا

نوجوان نے فیس بُک پر اپنا تلخ تجربہ بیان کرتے ہوئے لکھا کہ

لاوارث کراچی کی ایک اور درد بھری داستان، "میرا گھر گلشن میں ہے، جہاں میں اور میری والدہ رہتی تھیں۔ چند روز قبل میں گھر سے آفس لیاری کی طرف جارہا تھا کہ والدہ کی کال موصول ہوئی میں نے بائیک سائڈ میں روک کر کال اٹینڈ کی تو امی سینے میں تکلیف کی شکایت کر رہی تھیں اور کہہ رہی تھیں کہ بیٹا جلدی گھر آجاؤ، میں نے فوراً بائیک گھر کی جانب موڑی لیکن راستہ بہت طویل تھا تو پڑوسی کو کال کرنے کیلئیے موبائل نکالا کہ شاید وہ ایمبولینس کا انتظام کرکے امی کو ہسپتال لے جائیں۔ لیکن اتنے میں دو ڈکیت آگئے اور میرا موبائل والٹ سب چھین لیا میں ان سے منتیں کرتا رہ گیا کہ بھائی خدارا ایک کال کرنے دے دو میری والدہ کی زندگی کا معاملہ ہے، مگر انہوں نے میری ایک نا سنی اور سب لے گئے۔ جب میں گھر پہنچا تو بہت دیر ہوچکی تھی کیونکہ میری امّی اب اس دنیا میں نہیں رہی تھیں۔ آج میں اسی گھر میں اکیلا رہتا ہوں اور صرف اپنے آپ سے ایک سوال کرتا ہوں، آخر کیا قصور تھا میرا"۔

You May Also Like :
مزید