کسی قریبی کو کھونے کا غم، خواہ وہ دوست ہو یا خاندان کا کوئی فرد، زندگی کا سب سے خوفناک تجربہ ہوتا ہے۔ زیادہ تر لوگوں کے لیے مہینوں تک اپنے چہرے پر مسکراہٹ رکھنا مشکل ہو جاتا ہے جب ان کا کوئی قریبی شخص مر جاتا ہے۔ اسکے برعکس، کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ایک خاندان نے 95 سالہ خاتون کی میت کے ساتھ مسکراتے ہوئے تصویر کھنچا کر سب کو حیران کردیا، تصویر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا شدید ردِعمل دیکھنے کو ملا۔
"مالی یکل مریم ما" شمالی کیرالہ میں انگریزی تعلیم حاصل کرنے والی پہلی خاتون تھیں، جن کا 95 سال کی عمر میں جمعہ کو کننور ضلع کے تھلاسری محلّے میں انتقال ہوا۔ اس موقعے پر کیرالہ کی ایجوکیشن منسٹر بھی وہاں موجود تھیں۔
تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس خاندان کے افراد شیشے کے تابوت کے ارد گرد جمع ہیں اور مسکراتے ہوئے نظر آرہے ہیں، جہاں ایک بزرگ خاتون کی لاش رکھی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر تنقید:
بہت سے لوگوں نے تابوت کے ساتھ کھڑے تصویر میں مسکراتے ہوئے خاندان کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ "جب ان کا کوئی عزیز انتقال کر گیا ہو تو وہ کیسے مسکرا سکتے ہیں؟" ایک نے لکھا، "کیا یہ خاندان اِن کی موت کا جشن منا رہے ہیں؟" ایک اور صارف نے لکھا کہ، "یہ میت کا مذاق اڑانے جیسا ہے"، کچھ لوگوں کا تو یہ بھی کہنا تھا کہ "کاش کوئی یہ بول دے کہ فلم کا سین ہے"۔ اسکے علاوہ بھی بے شمار کمنٹس کے ذریعے لوگوں کی طرف سے تنقید کئے جانے کے بعد فیملی کی طرف سے جواب سامنے آیا۔
خاندان کا ردِ عمل:
تمام تنقید اور شدید غصے کے بعد آخر فیملی کی طرف سے اسکا جواب دیا گیا، مریم کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ "ان کی والدہ ایک زندہ دل اور خوش رہنے والی خاتون تھیں، انکی موت کے بعد وہ صرف اپنی والدہ کی بہترین یادیں یاد کرنا چاہتے تھے، ان کی لاش کے پاس مسکراتے ہوئے تصویر جان بوجھ کر لی گئی تھی جنازے سے کچھ دیر پہلے، اس کے بعد پورے خاندان نے ایک ساتھ بیٹھ کر تقریباً 24 گھنٹے مریم کے لیے دعا کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں تصویر لینے کے فیصلے پر افسوس نہیں ہے، کیونکہ وہ اپنی ماں کو الوداع کہہ رہے تھے۔"