یتیم بچی کیسے جاسوس بنی اور اس نے سزائے موت سے پہلے آنکھوں پر پٹی بندھوانے سے منع کیوں کیا؟ جانیئے اس کی زندگی کی حیران کُن کہانی

image

جو شخص آگے بڑھنے کا فیصلہ کرلے وہ حالات سے نہیں ڈرتا، اصل معنوں میں کامیاب وہی لوگ ہوتے ہیں جو ماضی کو بھول کر گرگٹ کی طرح رنگ بدلتے ہیں، لیکن اس سب میں اگر آپ کی ذہانت اچھی ہو تو کامیابی کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے اور اگر بیوقوفی سے کام لیا جائے تو کامیابی بھی ناکامی میں بدل جاتی ہے۔ ہم بھی ایک ایسی مشہور تاریخی شخصیت کی بات کرنے جا رہے ہیں جو مشہور ڈانسر تھی لیکن پھر جاسوسہ بن گئی اور اس کی بیوقوفیاں سزائے موت کا سبب بنیں۔

مشہور ڈانسر کون تھی ؟

مشہور ڈانسر ماتا ہری جس کا اصل نام مارگیٹا تھا، 1876ء میں نیدر لینڈز کے شہر لیووارڈن میں ایک ٹوپی فروش کے ہاں پیدا ہوئیں تھیں۔ اس نے اپنے والدین کی علیحدگی اور ماں کی موت کے بعد محض 18 سال کی عمر میں شادی کرکے انڈونیشیا گئیں اور پھر طلاق ہالینڈ میں ہوئی، اس کے بعد زندگی میں آگے بڑھنے اور دولت کے حصول کی خاطر اس نے ایک سیلون میں کام کرنا شروع کیا جہاں اس نے خود کو مذہبی ڈانسر کے طور پر متعارف کروایا اور بعد ازاں اس کام سے اتنی مشہوری حاصل کرلی کہ ملکوں کے وزیروں، مشیروں کو اپنے سامنے سجدے ٹیکنے پر مجبور کردیا، جب بات پہلی جنگِ عظیم کی آئی تو اس کو جرمنی کے سفارتکاروں نے جاسوسہ کے طور پر رکھا تاکہ یہ فرانس کی نجی معلومات جرمنی کو فراہم کردے اور فرانس نے بھی اس کو جرمنی کی نجی معلومات فراہم کرنے کے لئے جاسوسی کا کام دیا، مگر چونکہ اس نے بے وقوفی سے قدم بڑھائے، لہٰذا فرانس کو شک ہوگیا کہ یہ ملکی جاسوسی کر رہی ہے اور پھر ڈبل ایجنٹ بننے کے الزام میں فروری 1917 میں گرفتار کر لیا گیا جس کے بعد اس کو سزائے موت ہوئی۔

نجی زندگی میں کیا کچھ ہُوا؟

مارگیٹا ایک ولندیزی تاجر کی بیٹی تھی، اس کے باپ کو بھی بادشاہ بن کر رہنے کا شوق تھا جوکہ اس کا خود تو پورا نہ ہوسکا، البتہ اپنی بیٹی کو کہتا تھا کہ تم اچھے زرق برق لباس پہنو اور بیٹی کو ہر طرح کا فیشن کرنے کی اجازت دی، لیکن پھر اس کے والدین میں علیحدگی ہوگئی جس کو ماں برداشت نہ کرسکی اور مرگئی، ماں کی موت کے بعد مارگیٹا مختلف رشتے داروں کے ساتھ رہی، جہاں ان لوگوں نے فیصلہ کیا کہ اس کو اسکول ٹیچر بنوا دیں گے، جس کی تعلیم کے لئے کالج بھیجا گیا، وہاں معلوم ہوا کہ مارگیٹا نے کالج کے پرنسپل سے ہی چکر چلانے شروع کردیئے، جس پر مارگیٹا کو کالج سے نکال دیا گیا۔

شادی کیسے ہوئی؟

اب کالج سے نکال دیا تو مارگیٹا بالکل اکیلی پڑ گئی، اس نے نیدرلینڈ کے شہر ایمسٹرڈیم میں اخبار میں ایک فوجی رشتے کا اشتہار دیکھا اس وقت ان کی عمر 18 سال تھی، فوجی نے لکھا کہ وہ جاوا جزیرے پر ڈیوٹی انجام دیتا ہے ، ان دنوں یہاں آیا ہوا ہے اور اکیلا پن برداشت نہیں ہو رہا، یہاں ایمسٹرڈیم کے ایک عجائب گھر میں 39 سال کے روڈولف میکلوئڈ سے اس کی ملاقات ہوئی۔ چھ دن بعد دونوں نے اپنی منگنی کا اعلان کر دیا لیکن مارگریٹا نے جلد ہی جان لیا کہ ایک تابعدار بیوی کا کردار نبھانا ان کے لیے ناممکن ہے۔

طلاق کیسے ہوئی؟

مارگیٹا کے 2 بچے ہوئے، ایک بیٹا نورمن اور بیٹی نون ہوئے جن کے ساتھ یہ رہ رہی تھی، شوہر اس کو اپنے ساتھ ایمسٹرڈیم سے انڈونیشیا لے گیا، وہاں اس کے اور شوہر کے درمیان حالات بگڑے، دونوں کے اختلافات بڑھ گئے، یہاں سے مارگیٹا دوبارہ ہالینڈ چلی گئی، میاں نے بیوی کو تو نہ پوچھا البتہ بچوں کی محبت ہر طرح سے کی، لیکن پھر اچانک ان کا بیٹا نورمن مر گیا، جس کے بعد شوہر نے مارگیٹا کو طلاق دے دی، پھر بیٹی کی ذمہ داری عدالت نے ماں کے سپرد کردی، لیکن چونکہ مارگیٹا اکیلی تنہا تھی اور اس کے پاس کرنے کے لئے کچھ نہ تھا، خود کھانے کے پیسے نہیں تھے تو بیٹی کو کیسے کھلاتی؟ اس نے شوہر سے رابطہ کرکے بیٹی بھی اسی کے سپرد کردی ۔

ڈانسر کیسے بنی؟

طلاق کے بعد مارگیٹا یعنی ماتا ہری کی زندگی کا وہ دور شروع ہوا جس میں اس نے کچھ ایسے فیصلے لئے جو اس کی دنیا بھر میں مشہوری کا باعث بنا۔ اس نے سوچا کہ میں کیسے پیسہ کماؤں اور ظاہر ہے یہ اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھی تو محبتیں بھی خوب سمیٹی تھیں۔ یہاں وہ ہالینڈ سے پیرس منتقل ہوگئی، اب کچھ کھانے اور کمانے کے لیئے مارگیٹا نے اپنی خوبصورتی کا سہارا لینے کا سوچا، پھر اس نے ایک مصور یعنی تصویر بنانے والے کے ساتھ کام شروع کیا اور خود اس کی ماڈل بنی، جیسا فیشن تھا اس سے کہیں زیادہ ماڈرن لباس پہنا اور اپنی تصاویر بنوائیں، اس کام سے پیسے حاصل کرنے شروع کئے، اس کے ساتھ ہی وہ سرکسوں میں بھی کام کرتی رہی، اس نے اپنے کچھ دوستوں سے رابطہ مشورہ کیا، جہاں ایک دوست نے اس کو انتہائی ماڈرن مغربی لباس پہننے پر سراہتے ہوئے کہا کہ کسی سیلون میں ڈانسر بن جاؤ یوں تمہارے کردار پر بھی انگلیاں نہیں اٹھیں گی اور تم پیسے بھی کما سکو گی، اس کو یہ خیال بہت اچھا لگا کیونکہ وہ آزاد خیال لڑکی تھی۔ اس طرح مارگیٹا نے ایک سیلون میں ڈانسر کا کام شروع کردیا جس پر اس نے اپنی خوبصورتی اور نیم عریاں ڈانس کے انداز سے بہت شہرت حاصل کرلی، جلد ہی ملک کے بڑے بڑے وزیر اور امیر اس کی خوبصورتی کے آگے پیسوں کی برسات کرنے لگے یوں اس نے ایک اچھا گھر بھی بنایا اور شہرت بھی کمائی۔

ڈانس سے شہرت کیسے؟

جب اس نے سیلون میں محافلوں میں ڈانس کرنا شروع کیا تو اس وقت مارگیٹا نے جھوٹ کا مکمل سہارا لیا اور لوگوں کو یہ بتایا کہ جاوا جزیرے پر مندروں میں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لئے یوں محرکات کا ڈانس کیا جاتا ہے اور بالکل اسی اندازِ لباس میں، ساتھ ہی کچھ لوگوں کو یہ بتایا کہ میری والدہ بھارت سے تعلق رکھتی تھیں اور وہاں وہ مندروں میں رقاصہ تھیں، اس نے ایک نئے قسم کے ڈانس جس کو آج کے دور میں بیلی ڈانس کہا جاتا ہے اس ڈانس کو یورپ میں 19 کی دہائی میں متعارف کروایا ، اب یہاں وہ سیلون ڈانسر سے مذہبی ڈانسر کے طور پر دنیا بھر میں مشہور ہونے لگی اور یورپ میں ماتا ہری کا نام عزت و عقیدت سے لیا جانے لگا۔

جاسوسی کا کام کیسے شروع کیا؟

اب چونکہ فرانس میں ماتا ہری کے چرچے عام تھے، وہ ملکوں ملکوں گھوم بھی چکی تھی، اس کی دولت بھی بے حساب تھی، امیر لوگوں کی سوسائٹی اس کو محافلوں میں ڈانس کے لئے بلواتی تو سارا خرچہ بھی وہی دیتی اور اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ماتا ہری آگے بڑھتی گئی، جب وقت آیا پہلی جنگِ عظیم کا، اس وقت جرمنی اور فرانس آمنے سامنے تھے۔ اب چونکہ جرمنی کو فرانس سے معلومات حاصل کرنی تھی اور اس دوران ماتا ہری جرمنی کے سفیر کے ساتھ محافلوں میں موجود ہوتی تھیں، وہاں ان کو لگا کہ یہ کام ماتا ہری سے اچھی طرح کوئی نہیں کر سکتا کیونکہ یہ پیسوں کے آگے کسی بھی حد کو پار کر سکتی ہے اور ایسا ہی ہوا جرمنی کو فرانس کی خفیہ معلومات دیتی رہی اور پیسہ بٹورتی رہی۔

موت کیسے ہوئی؟

جب جرمنی کو فرانس کی معلومات دی تو فرانسیسی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹس کو اطلاعات ملیں، لیکن ان کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھا، انہوں نے بھی ماتا ہری کو آفر کی کہ جرمنی کی معلومات ہم تک پہنچائیں، منہ مانگی رقم دیں گے، یوں تعلقات کو بڑھاتے ہوئے اپنی خوبصورتی کاراز بکھیرتے ہوئے ماتا ہری نے یہ کام بھی شروع کردیا، یہاں فرانس کو مکمل معلومات اور ثبوت ملے تو انہوں نے ڈبل ایجنٹ بننے کے الزام میں فروری 1917 میں گرفتار کیا اور پھر سب کے سامنے سزائے موت دی گئی۔

بے وقوفی کیا کی؟

جب ماتا ہری نے جرمنی کی آفر قبول کرلی تو اس کو جرمن سفیروں سے تعلقات ترک کر دینے چاہیئے تھے لیکن چونکہ یہ دولت کے حصول میں کمی نہیں کرنا چاہتی تھی، لہٰذا کبھی بھی کسی بھی و قت ان وزیروں کے ذاتی کمروں اور بڑی میٹنگز میں پہنچ جایا کرتی تھیں جس کی وجہ سے فرانس کو شک و شبہات ہوئے۔ پھر جب فرانس کے لئے جاسوسی کا کام کرنے لگیں تو ڈانس کی محفلوں میں جانا نہ چھوڑا، ہر اس شخص سے تعلقات قائم کئے جو ملکی بقاء کو نقصان پہنچانے کے لیئے کام کرتے تھے جوکہ ان کی بیوقوفی تھی اور پھر موت کا باعث بنا۔

جاسوسی کی بھی جاسوسی ہوگئی:

جی ہاں! جرمنی کے بڑے بڑے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے افسروں کو اپنے حسن کا دیوانہ بنانے والی مارگیٹا نے ایک جرمنی کے ایک فوجی کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے سے انکار کیا ، اسی شخص نے فرانسیسی حکومت کو ایک تار یعنی خط لکھا جس میں باقاعدہ جاسوسی کی اطلاعات دی گئیں اور جو خاکہ پیش کیا وہ مکمل مارگیٹا کا تھا اور اس الزام میں اس کی ملازمہ کو بھی دھر لیا گیا، جس نے حقیقت کھول کر واضح کردی۔

تعلقات کیسے بنائے؟

مارگیٹا ماتا ہری ملکوں ملکوں گھوم چکی تھی ان کو 6 زبانوں پر عبور حاصل ہوگیا تھا اور یہی اس کے تعلقات بڑھانے کی سب سے آسان وجہ بنا اور پھر اس نے مذہبی ڈانسنگ کی ایک ٹرم ایک اصطلاح متعارف کروائی جس سے یہ ثقافتی آرٹ کلچر تقریبوں میں گئی اور ایک ملک سے دوسرے ملک کی ثقافت میں ضم ہوتی گئی۔

سزا کیسے ملی؟

مارگیٹا فآر سپائے نامی ایک کتاب میں د رج ہے کہ جب اس کو پھانسی کی سزا دی جا رہی تھی اس وقت بھی اس نے سوچا کہ جب زندگی بھر اپنے حسن کی نمائش سے کام چلایا ہے تو آج بھی بولڈ رہ کر جلاد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑی رہتی ہوں شاید یہ جلاد بھی میرے حسن کا دیوانہ بن جائے لیکن چونکہ اس وقت ریاست یہ آرڈر دے چکی تھی تو مارگیٹا کی خواہش کے مطابق اس کی آنکھوں پر تو پٹی نہ باندھی گئی بلکہ اس کو یونہی موت کے گھاٹ اتار ا گیا۔

برسی:

آج سے 104 سال پہلے 15 اکتوبر 1917 کی صبح سرمئی رنگ کی فوجی گاڑی میں بیٹھ کر پیرس کی مرکزی جیل سے 41 سالہ خوبصورت خاتون مارگیٹا یعنی ماتا ہری نکلیں جنہوں نے زندگی بھر تو جسم کی نمائش کی مگر آخری وقت میں کوٹ پہن کر مقامِ موت یعنی تختہ دار تک پہنچائی گئیں۔ آج ان کی 100 ویں برسی ہے۔

You May Also Like :
مزید