میں ماں نہیں بننا چاہتی، عورتوں کے لیے ماں بننا ضروری کیوں؟ کچھ ایسی خواتین جو ماں نہیں بننا چاہتیں

image

عورت کی زندگی کو بچوں سے مکمل سمجھا جاتا ہے۔ لیکن وہ بھی عورتیں ہوتی ہیں جن کے ہاں اولاد نہیں ہوتی، ان کا بھی دل ہوتا ہے۔ مگر ہمارا معاشرہ صرف اسی بات پر اٹکا ہوا ہے کہ عورت کے ہاں اولاد نہیں تو وہ خوش نہیں رہ سکتی وہ زندگی نہیں گزار سکتی۔ ہر کسی کو اپنی زندگی اپنے مطابق جینے کا اختیار ہے۔ کوئی بچے پسند کرے یا نہ کرے کسی پر تنقید نہیں کرنی چاہیے۔ کچھ ایسی بھی خواتین اس دنیا میں موجود ہیں جو بچے کی خواہش نہیں رکھتی اور وہ نہیں چاہتی ہیں کہ ان کے ہاں اولاد ہو جس کے کئی اسباب ہوسکتے ہیں۔ ہمیں یہ ان کی مرضی پر چھوڑ دینا چاہیے۔

معروف نیوز اینکر علینہ فاروق شیخ : میری شادی 24 سال کی عمر میں ہوئی تھی اور مجھے ماں بننے میں دلچسپی نہیں تھی۔ لوگ مجھ سے پوچھتے تھے کہ آپ کی شادی کو کتنا عرصہ ہوا ہے؟ جب میں انھیں بتاتی تھی کہ دو سال یا تین سال تو وہ کہتے تھے کہ کتنے بچے ہیں؟ میں بتاتی تھی کہ بچے نہیں ہیں تو وہ ترس کھانے لگتے تھے“ ۔ علینہ ماں نہ بن کر اپنی ذات تک محدود رہنا چاہتی ہیں اس سوال کے جواب میں علینہ کہتی ہیں کہ ایسے بچے کے لئے جو ابھی دنیا میں نہیں ہے میرا اسے دنیا میں نہ لانے کا فیصلہ کرنا خودغرضی کیسے ہوسکتا ہے؟ خودغرضی تو یہ ہے کہ میں اسے دنیا میں لاؤں اور اسے وہ توجہ نہ دوں جس کا وہ حقدار ہے یا پھر کسی بچے کو صرف اس لئے دنیا میں لاؤں کیونکہ مجھے اپنے بڑھاپے کا سہارا چاہئیے۔ علینہ کا کہنا ہے کہ یہ تو ان کے اور ان کے شوہر کا دانستہ فیصلہ ہے کہ وہ بچے نہیں پیدا کرنا چاہتے لیکن کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو اس نعمت سے محروم ہوتے ہیں اور وہ اپنی کمزوریاں ظاہر نہیں کرنا چاہتے۔ اس لئے کسی کو بھی شادی، بچے اور دیگر حساس موضوعات پر سوال نہیں پوچھنا چاہئیے کیونکہ اس سے متعلقہ شخص کو تکلیف پہنچتی ہے۔

مارشل آرٹسٹ کیٹیلین کہتی ہیں کہ: '' ضروری نہیں کہ بچے ہونے سے عورت ذمہ دار بنتی ہے۔ بلکہ عورت ذمہ دار ہے، وہ اگر خود بچوں کو پسند نہیں کرتی تو کسی کو اس پر زور زبردستی نہیں کرنی چاہیے۔ بچے کی زندگی بھر کی ذمہ داری ایک ماں پر ہوتی ہے اور اگر ایک ماں ہی وہ ذمہ داری قبول کرنا نہیں چاہتی تو کوئی کیسے یہ کہہ سکتا ہے کہ تم بچے پیدا کرو؟ ''

فیشن ڈیزائنر کرسٹیلین کے مطابق: '' میں سمجھتی ہوں کہ میں اور میرے شوہر ایک ساتھ خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں، ہمیں کسی تیسرے فریق کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم خوش ہیں، بچوں کے لیے شادی کے شروعاتی 4 سال تک کوشش کی، جستجو کی لیکن جب قدرت کو منظور نہیں تو اب ہمیں بھی بچوں کی خواہش نہیں، اب میں ماں نہیں بننا چاہتی، مجھے لگتا ہے کہ ہر وہ چیز جو آپ کو تکلیف دے اس راستے کو چھوڑ کر آگے بڑھنے میں کامیابی ہے۔ ''

بلاگر سبرینا کہتی ہیں: '' عورت کے لیے ماں بننا کیوں ضروری ہے؟ کیا یہی سوال ہر آنے والی نسل کے ذہنوں میں ڈالنا ضروری ہے؟ بچے خدا کی طرف سے ملتے ہیں۔ اگر کوئی اس تحفے کو نہیں پسند کرتا تو اس میں کسی کا کوئی قصور نہیں سب کی اپنی اپنی پسند ہے۔ مجھے بچے اچھے لگتے ہیں، میں سب کے بچوں کو پسند کرتی ہوں، لیکن خود پیدا نہیں کرنا چاہتی اور مجھے لگتا ہے کہ شاید ایسا کرکے مجھے اپنے آپ سے خوشی ملتی ہے۔ ''

اگر عورت ماں نہ بننا چاہے تو اس پر کسی کو کوئی حق نہیں کہ اس سے سوالات کرے؟ دنیا بھر میں ایسی لاکھوں خواتین موجود ہیں جنہیں آگے بڑھنے کا شوق ہے، جو بچوں کی ذمہ داری اس لیے نہیں اٹھانا چاہتی ہیں کیونکہ وہ ان کو بھرپور وقت اور توجہ نہیں دے پائیں گی، اس سے سب سے زیادہ نقصان بچوں کا ہوتا ہے۔

You May Also Like :
مزید