سارا افتخار مس انگلینڈ کے مقابلے میں حصہ لینے والی پہلی باحجاب امیدوار ہوں گی۔فرانسیسی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق قانون کی طالبہ سارا افتخار مس انگلینڈ کے مقابلے میں حصہ لینے والے 50 امیدواروں میں شامل ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ ٹائٹل جیتنے والی پہلی مسلم امیدوار بن سکتی ہیں۔مقابلے کے ترجمان اینگی بیسلے نے ڈیلی میل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ صاف ثابت کررہا ہے کہ مس انگلینڈ جس طرح کا انگلینڈ آج ہے اسی کو پیش کررہی ہیں’۔—فوٹو:سارا افتخار انسٹاگراممس انگلینڈ کی 20 سالہ مسلم امیدوار پہلے ہی مس ہودرزفیلڈ کا ٹائٹل جیت چکی ہیں اور مس انگلینڈ میں شمالی انگلش مارکیٹ ٹاؤن کی نمائندگی کررہی ہیں۔سارا افتخار بنیادی طور پر میک اپ آرٹسٹ ہیں اور سوشل میڈیا میں پاکستان کے روایتی لباس میں اپنی تصاویر جاری کرتی رہتی ہیں جبکہ انہوں نے 16 سال کی عمر میں کاروبار شروع کیا تھا۔ —فوٹو:سارا افتخار انسٹاگرامبرطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق سارا افتخار نے کہا کہ ‘میں حجاب پہننے والی شاید پہلی خاتون ہوں تاہم میں عام لڑکی ہوں اور مقابلے میں حصہ لینے کے لیے ہم سب کو برابر موقع ملا ہے’۔—فوٹو:سارا افتخار انسٹاگرامان کا کہنا تھا کہ ‘اگر میں خود کو ڈھانپنا اور سادہ لباس پہننا چاہتی ہوں تو یہ ایک مسئلہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ میں بھی دیگر امیدواروں کی طرح ہوں’۔—فوٹو:سارا افتخار انسٹاگرامخیال رہے کہ مقابلے کا پہلا راؤنڈ بشمول اسپورٹس بیچ بیوٹی مقابلہ جولائی میں ہوا تھا۔مقابلے میں حصہ لینے والی امیدواروں کے حق میں عوام بھی اپنا ووٹ دے سکتے ہیں۔واضح رہے کہ مس ورلڈ کا مقابلہ چین کے شہر سانیا میں نومبر اور دسمبر میں ہوگا۔