مایوس ہوئی تو اللّٰہ کے سوا کچھ نظر نہ آیا ۔۔ غیر مسلم ایم ایم اے فائٹر خاتون نے اچانک اسلام کیسے اور کیوں قبول کیا؟ ویڈیو

image

مشہور امریکی ایم ایم اے فائٹر امبر لیبروک کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوگئیں۔۔ یہ قدم انہوں نے اپنے استاد سے متاثر ہو کر اٹھایا، جنہوں نے انہیں اسلام سے واقف کروایا تھا۔

امبر کا کہنا تھا کہ، "میرے مینٹور (مجید حمید) نے مجھے عقیدے اور عقیدت کے بارے میں بتایا، میری رہنمائی کی اور مجھے صحیح راستہ چننے میں مدد کی۔"

وہیں دوسری جانب مجید حمید کا کہنا تھا کہ، "اسلام نے امبر کی مدد کی اسے مشکل حالات سے لڑنے میں، اسے صبر اور برداشت کرنا سیکھایا، اسے خدا پر یقین تھا کہ وہ اسکی مدد کرے گا اور وہی ہوا۔ ہمارا کام صرف رہنمائی کرنا ہے ہدایت اللّٰہ ہی دیتا ہے۔"

امبر نے اپنی زندگی میں کافی مشکلات دیکھی تھیں جس کے بعد انہوں نے یہ راہ چنی۔ اور جس بات سے انہیں سب سے زیادہ دھچکا لگا تھا وہ تھا مخالف حریف سے لڑائی ہارنا، جب کہ اصل وجہ یہ نہیں تھی۔ وہ کہتے ہیں ناں تابوت میں آخری کیل ٹھوکنا، تو بس یہ لڑائی اسی کام آئی۔

امبر نے بتایا کہ، میں نے لڑائی ہارنے کے 5 ہفتے بعد اسلام قبول کیا۔ میری زندگی میں بہت اندھیرا تھا اور مجھے لگ رہا تھا کہ میں اس میں کہیں کھو گئی ہوں اور وہاں کوئی مددگار نظر نہ آیا۔ تب میں نے دل سے خدا کو پکارا اس سے مدد مانگی اور اس نے تحفے میں مجھے اسلام سے نواز دیا۔ میں اسکا شکر ادا کرتی ہوں۔

امبر کہتی ہیں کہ میں اسلام کو زیادہ سے زیادہ پڑھنے، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے پر توجہ دے رہی ہوں تا کہ میں ایک اچھی اور سچی مسلمان بن سکوں اور اپنے رب سے قریب ہو سکوں۔

You May Also Like :
مزید