محسن عباس حیدر آج کل شوبز انڈسٹری اور معاشرے کے حوالے سے جارحانہ بیانات پوسٹ کرنے پر ایک بار پھر خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔
حال ہی میں، انہوں نے خواتین کے بارے میں بیانات پوسٹ کیے ہیں جس میں انہوں نے لکھا کہ، "جس معاشرے میں اچھی، گھریلو، خاندانی، پاک اور عبادت گزار خواتین ناپید ہوجائیں وہ معاشرہ خراب ہوجاتا ہے۔"
محسن عباس حیدر کے خواتین کے لیے توہین آمیز بیانات پر عوام نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں مخصوص خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ
سوشل میڈیا صارفین نے واضح طور پر کہا کہ ان کی رائے غلط ہے کیونکہ معاشرہ مرد اور عورت دونوں پر کھڑا ہے، ان کی جانب سے خواتین کو نشانہ بنانا غلط ہے۔ کئی سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے جو کرپٹ مردوں اور خواتین سے بھری ہوئی ہے اور انہیں اس انڈسٹری میں ہی کرپٹ لوگ ملیں گے۔
مداحوں نے انہیں فحاشی سے بھری انڈسٹری چھوڑنے کا مشورہ دیا۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ، اس نے ان مردوں کو نہیں بلایا جو اپنی بیویوں کو دھوکہ دیتے ہیں اور دوسری عورتوں کے پیچھے بھاگتے ہیں۔ ان کے نیم برہنہ فوٹو شوٹ پوسٹ کرنے پر کچھ مداحوں نے انہیں ٹرول کیا۔ لوگوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خلیل الرحمان قمر یا منٹو بننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
چند ایک نے اس سے جزوی طور پر اتفاق کیا لیکن پھر بھی کہا کہ مرد معاشرے کا سب سے بڑا نقصان ہیں۔ لوگوں کو ان کے الفاظ کا انتخاب پسند نہیں آیا۔