مرتسم میں جتنا غصہ سعد اتنا ہی ٹھنڈا۔۔ مجھے پیار ہوا تھا میں سعد کے کردار پر اٹھائے جانے والے سوالوں پر ڈرامے کی رائٹر نے کیا کہا؟ جو سب کے منہ بند ہوگئے

image

پاکستانی ڈراموں میں مرد مرکزی کردار کی ایک مخصوص تصویر ہوتی ہے۔ وہ سپر ہینڈسم ہوگا، خوبصورت بال اور تیکھے نقوش والا ہوگا جو اس بات کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ غصے میں رہتا ہوگا کہ لوگ کیا کہیں گے۔ وہ عام طور پر بہت پرکشش اور طاقتور ہوتا ہے، اور وہ کبھی بھی کوئی قربانی نہیں دیتا۔ ہمیشہ ناولز اور ڈراموں میں ہمیں یہی دیکھنے کو ملا ہے اور مشہور ڈارمہ تیرے بن میں بھی مرتسم کا کردار کچھ ایسا ہی ہے۔

لیکن اس بار معاملہ ذرا مختلف ہے، مجھے پیار ہوا تھا میں سعد کا کردار نبھانے والے وہاج نے وقت، حالات اور جذبات سب بدل دئیے۔

مجھے پیار ہوا تھا میں سعد کا تعلق میرے پاس تم ہو سے دانش کی کیٹیگری سے ہے۔ وہ اچھا اور سمجھدار ہے، قربانیاں دیتا ہے اور ماہیر کو دل کی گہرائیوں سے پیار کرتا ہے۔ وہ کبھی بھی اسے قبول کرنے پر مجبور نہیں کرتا حالانکہ حالات اس کے حق میں ہوتے ہیں پھر بھی۔

اب لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ سعد اتنا اچھا کیوں ہے؟ اور وہ کبھی اپنے لیے کیوں کھڑا نہیں ہوتا ہے؟ مرد کب اتنی قربانی دیتا ہے؟ وغیرہ۔ جس پر ڈرامے کی رائٹر نے ایک انٹرویو میں سعد کے اتنے نرم مزاج ہونے کی وجہ بتائی۔

انہوں نے کہا کہ، "ہم ہمیشہ عورت کے نقطہ نظر سے کہانیاں بناتے ہیں اور وہ دنیا کو دکھاتے ہیں، پر اس بار ہم دکھانا چاہتے تھے کہ مرد بھی اچھا ہو سکتا ہے۔"

انھوں نے مزید کہا کہ، "سعد کا کردار لکھتے ہوئے میں اپنے شوہر سے متاثر تھی، وہ ایک بہترین اور سمجھدار انسان ہیں۔ اور میں سامعین کو دکھانا چاہتی تھی کہ آدمی سمجھدار بھی ہو سکتا ہے اور وہ اپنی محبت کے لیے قربانیاں بھی دے سکتا ہے، جیسے کہ ایک عورت دیتی ہے۔"

You May Also Like :
مزید