جانے کیسی بدنصیب ہوتی ہیں وہ اولادیں جو والدین کا بڑھاپا تو دیکھتی ہیں لیکن ان کی خدمت کر کے جنت کا راستہ نہیں بنا پاتیں۔ وہی جنت پھر اپنے حسن سلوک سے کوئی اور کما لیتا ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم ایسا ہی سچا واقعہ شئیر کررہے ہیں
“بیٹے سے خواہش کا اظہار کیا کہ مجھے عمرہ ادا کرنا ہے لیکن اس نے میری خواہش تو کیا پوری کرنی تھی الٹا مجھے گھر سے نکال دیا۔ میں اسے کبھی معاف نہیں کروں گی“
یہ الفاظ ادا کرتے ہوئے بوڑھی خاتون ندا یاسر کے مارننگ شو میں رو پڑیں۔ ان خاتون کا نام امینہ ہے اور لوگ انھیں امینہ اماں کے نام سے جانتے ہیں۔ امینہ اماں، معروف سماجی کارکن کے اولڈ ہوم میں رہتی ہیں کیونکہ ان کے بیٹے نے بوڑھی ماں کی خدمت کرنے کے بجائے انھیں گھر سے نکال دیا۔
پروگرام میں ندا نے اچانک امینہ اماں کے ہاتھوں میں ان کا پاسپورٹ رکھ دیا اور ان کو عمرہ پر جانے کی خوشخبری سنائی جس سے ان پر شادی مرگ کی کیفیت طاری ہوگئی اور وہ رو پڑیں۔ اس حوالے سے انصار برنی نے بتایا کہ جس خاتون نے امینہ اماں کے عمرہ کے اخراجات اٹھائے ہیں ان کی اپنی والدہ عمرہ پر جانا چاہتی تھیں لیکن وہ نہیں جاسکیں اور انتقال ہوگیا۔ اسی وجہ سے وہ اپنی ماں کی خواہش کی یاد میں امینہ اماں کو عمرہ پر جاتا دیکھنا چاہتی ہیں۔
ندا یاسر نے امینہ اماں سے یہ بھی گزارش کی کہ وہ اپنے ناخلف بیٹے کو معاف کردیں لیکن دکھی ماں کا کہنا تھا کہ میں اسے کبھی معاف نہیں کروں گی کیونکہ میں نے اپنی ماں کی بہت خدمت کی تھی یہ کیسی اولاد ہے جس نے بڑھاپے میں مجھے دوسروں کے در پر لاکھڑا کیا۔
سچ ہے بوڑھے والدین تو اللہ عطا کرتا ہے کہ اولاد خدمت کر کے اپنی بخشش کروالے لیکن چند بدنصیب لوگ اپنے وقتی آرام کی خاطر جنت سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔