ایک اور مُنی سرحد پار کر کے چلی گئی۔۔ پاکستانی نو عمر لڑکی محبت کی خاطر چھپ کر انڈیا پہنچ گئی، اسکے بعد کیا ہوا اس کے ساتھ؟

image

انٹرنیٹ پر شروع ہونے والی محبت کی کہانیاں دلکش ہوتی ہیں، لیکن ہر کہانی کا اختتام خوشگوار نہیں ہوتا۔ انٹرنیٹ نے، بھارتی ریاست اُتر پردیش کے ایک آدمی اور ایک پاکستانی نوعمر لڑکی کے لیے کیوپِڈ کا کردار ادا کیا۔

انڈین رپورٹس کے مطابق، بنگلورو میں پولیس نے جعلی دستاویزات اور غیر قانونی طور پر ہندوستان میں داخل ہونے کی وجہ سے اُتر پردیش کے ایک 26 سالہ شخص اور ایک 15 سالہ پاکستانی لڑکی کو گرفتار کیا ہے، جہاں وہ پچھلے سال ستمبر سے غیر قانونی طور پر رہ رہے تھے۔ اب انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پیار کی شروعات:

بھارتی شخص کی ملاقات پاکستانی لڑکی اقرا جیوانی سے آن لائن لڈو گیم کھیلتے ہوئے ہوئی۔ اور وہاں انہیں پیار ہو گیا، جس کے بعد دونوں نے جعلی دستاویزات بنانے اور لڑکی کو ہندوستان بُلانے کا منصوبہ بنایا تاکہ وہ ایک ساتھ رہ سکیں۔

ہندوستان لانے کا منصوبہ:

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، بنگلورو کے وائٹ فیلڈ ڈپٹی کمشنر آف پولیس ایس گریش نے کہا، یہ شخص ایک پرائیویٹ فرم میں سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا اور آن لائن لوڈو کھیلتا تھا۔ پچھلے سال اس کا ایک نابالغ لڑکی سے واسطہ پڑا۔ اور اس نے اپنی پاکستانی گرل فرینڈ کو بنگلورو آنے کو کہا تاکہ وہ شادی کر سکیں۔ ڈی سی پی نے کہا کہ، انہوں نے نیپال کے راستے اسے ہندوستان لانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ کھٹمنڈو، نیپال میں شادی کرنے کے بعد، یادو اور لڑکی مبینہ طور پر گزشتہ سال 28 ستمبر کو ہندوستان-نیپال سرحد کے ذریعے ہندوستان میں داخل ہوئے۔

گرفتاری اور مقدمات:

ڈی سی پی ایس گریش (ایف آر آر او) کے مطابق، لڑکی کو فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس لے جایا گیا ہے۔

دی انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 420 (دھوکہ دہی)، 495 (شادی چھپانا)، 468 (جعلی دستاویزات) اور 471 (جعلی دستاویزات) کا استعمال، کے تحت یادو پر الزام عائد ہوسکتے ہیں۔

گووندا ریڈی، اُس گھر کے مالک جہاں یہ جوڑا رہ رہا تھا، پر بھی فارنرز ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

یادو کے مطابق:

شروع میں مجھے اس بات کا کوئی اندازہ نہیں تھا کہ لڑکی اصل میں حیدرآباد، پاکستان کی رہنے والی ہے۔ لیکن جلد ہی پتہ چلا تو میں نے لڑکی کو پرپوز کر دیا۔

You May Also Like :
مزید