5 بچوں کے بعد چھٹا بچہ بھی اللّٰہ کو پیارا ہوگیا ۔۔ حیدرآباد میں خاتون کے ایک ساتھ 6 بچے کیسےانتقال کر گئے؟ خوشی کا ماحول ماتم میں بدل گیا

image

دنیا کی کسی بھی عورت کیلیئے سب سے بڑی خوشی اسکی اولاد ہوتی ہے اور جس دن وہ ماں بنتی ہے وہ لمحہ اس کی زندگی کا خوبصورت ترین لمحہ ہوتا ہے۔ ایسے موقع پر گھر میں خوشی کا سماں ہوتا ہے لیکن کیا ہو جب اگر یہ خوشی ماتم میں تبدیل ہوجائے؟ یہ درد اور غم صرف وہ عورت ہی سمجھ سکتی ہے جس نے اپنے بچے کھوئے ہوں۔

ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں پیش آیا، جہاں ایک خاتون نے منگل کے روز قبل از وقت 6 بچوں کو جنم دیا، جس میں سے 5 چند گھنٹے میں ہی انتقال کر گئے جبکہ چھٹی بچی رات تک زندہ رہنے میں کامیاب رہی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، خاتون نے ایک فلاحی ادارے کے زیر انتظام اسپتال میں تین لڑکیوں اور تین لڑکوں کو جنم دیا۔

دریں اثنا، سہولت کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر طارق فیروز میمن نے میڈیا کو بتایا کہ، ماں کو حمل کے 21ویں ہفتے میں درد ہوا۔ شیر خوار بچے پیدائشی طور پر کم وزن کے ساتھ پیدا ہوئے تھے، جس کی وضاحت عالمی ادارہ صحت نے 5.5 پاؤنڈ سے کم وزن کے طور پر کی ہے۔

ڈاکٹر نے کہا کہ جو بچے عام طور پر زندہ رہتے ہیں، اس طرح کے معاملات میں، حمل کے 37 سے 38 ہفتوں کے بعد پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ماں کے پانچ بچے کھوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچوں میں سے ایک نے رحم کے اندر جنین کی موت کا تجربہ کیا، جو مردہ پیدائش کے لیے ایک طبی اصطلاح ہے۔ باقی چار شیر خوار بچے، ابتدائیی سانس میں خرابی (ہانپنے) کی وجہ سے دو سے تین گھنٹے کے اندر اندر انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر میمن نے بتایا تھا کہ صرف ایک بچی زندہ رہنے میں کامیاب ہوئی ہے، حالانکہ اس کی حالت تشویشناک ہے۔

لیکن اب خاتون کے ہاں پیدا ہونے والی چھٹی بچی بھی انتقال کر گئی ہے۔

ایک ساتھ 6 بچوں کی پیدائش کے باوجود ایک بھی بچہ نہ بچ پانے کے غم سے ماں نڈھال ہے۔ دنیا کی کسی بھی ماں کیلیئے اس سے بڑا دکھ اور کوئی نہیں ہوسکتا، خاص کر ایک ساتھ سارے بچے کھونے کا دکھ۔

اللّٰہ یہ دن کسی ماں کو نہ دکھائے۔۔ آمین!

You May Also Like :
مزید