اس نے ایک نہیں 3 شادیاں کی ہیں اور پہلی بیوی کو بھی مارتا تھا۔۔ کرن ناز کی حمایت کرنے پر رابعہ انعم نے اشفاق ستی کے بارے میں مزید انکشافات کردیے

image

"زارا تیسری بیوی ہے۔ نومیکا دوسری بیوی ہے. اشفاق اسحاق کی پہلی بیوی بھی اس کے ہاتھوں گھریلو تشدد کا شکار تھی اور پہلی بیوی نے بھی اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی اور طلاق لے لی۔"

یہ بھیانک حقائق اینکر رابعہ انعم نے اینکر کرن ناز کی اشفاق اسحاق کی اپنی بیوی پر تشدد کی حمایت میں شئیر کیے. واضح رہے گزشتہ روز نجی چینل کے معروف اینکر اور میزبان اشفاق اسحاق ستی کی دوسری اہلیہ نومائکا اشفاق نے دعویٰ کیا کہ ان کے شوہر نے ان کو بدترین گھریلو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا گلا گھونٹنے کی کوشش کی اور انھیں بھوکا پیاسا کمرے میں بند رکھا. نومائکا نے سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر بھی شئیر کیں جس میں انھیں زخمی حالت میں دیکھا جاسکتا ہے.

اس معاملے کے سامنے آنے کے کچھ دیر بعد اینکر کرن ناز نے سوشل میڈیا پر اپنے ساتھی اشفاق اسحاق کی حمایت کرتے ہوئے تصویر کا دوسرا رخ پیش کرنے کا دعویٰ کیا. کرن ناز نے لکھا کہ" اسحاق میرے آج ٹی وی کے ساتھی اور ایک بہترین ٹی وی اینکر ہیں جن کی اہلیہ نے ان پر مار پیٹ کا الزام لگایا لیکن میں کہانی کا دوسرا رخ اشفاق کی اجازت سے آپ کے سامنے رکھ رہی ہوں۔ اشفاق کی پہلی بیوی کے 3 بچے نومائکا (دوسری) بیوی کے ساتھ رہتے ہیں اور بچوں کو اجازت نہیں کہ وہ اشفاق کی تیسری بیوی کے گھر جائیں۔ نومائکا اپنی والدہ کے گھر گئیں تو اشفاق بچوں کے ساتھ وہاں چلے گئے جس پر انہوں نے بہت ہنگامہ کیا، بچوں پر تشدد کیا، اشفاق کو گالیاں دیں اور مارا جس کے جواب میں اشفاق نے خاتون کو دھکا دیا. اشفاق کے دھکے کےبعد نومائکا دروازے سے ٹکرائیں جو تصاویر انہوں نے پوسٹ کیں اسی طرح کی تصاویر اشفاق کی بھی ہیں۔ نومائکا نے الزام لگایا کہ پہلے ان کی کردار کشی کی گئی پھر تشدد کیا گیا جبکہ ویڈیو میں نومائکا کی زبان سنی جاسکتی ہے جو کمرے کے باہر کھڑے ان کے بچوں نے بنائی ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اس خاتون نے اے آر وائی کے دفتر جاکر بھی بڑا شور شرابا اور ہنگامہ کیا۔"

اس کے ساتھ ہی کرن نے لکھا کہ جس طرح وہ عورت کے ساتھ بدتمیزی کی حمایت نہیں کرتیں اسی طرح وہ مرد کی کردار کشی بھی قبول نہیں کرتیں.

جس کے بعد اینکر رابعہ انعم نے تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا کہ "آج ایک اور لڑکی نے مجھ سے رابطہ کیا (اپنی شناخت ظاہر نہیں کر سکتی) جس کا دعویٰ ہے کہ وہ اس کے ساتھ کچھ سال پہلے رشتے میں تھی اور اس کا دعویٰ ہے کہ اسے بھی اشفاق اسحاق نے مارا تھا اس لیے لڑکی نے رشتہ ختم کر دیا۔ میں امید کرتی ہوں کہ تفتیش صحیح طریقے سے ہو گی۔ اس کہانی میں اور بھی بہت کچھ ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ کسی ایسے شخص کے خلاف بات کرنا مشکل ہے جس کے آپ دوست ہیں۔ اور جب آپ کا دوست اس جیسی بھیانک چیز میں ملوث ہوتا ہے تو آپ اس پر یقین نہیں کرنا چاہتے۔ ایسی صورت میں بدسلوکی کرنے والے کا ساتھ دینے کے بجائے خاموش رہنا بہتر ہے۔ گھریلو زیادتی کا کوئی دوسرا پہلو نہیں ہوتا۔ آپ کہتے ہیں عورت بدزبان ہے تو آپ اس سے رشتہ ختم کردیں نہ کہ اس عورت کی جان کے کر قانون کو ہاتھ میں لیں.

You May Also Like :
مزید