میں جب پیدا ہوئی تو میری دادی نے مجھے قبول کرنے سے ہی انکار دیا ۔۔۔ بیٹے کی خواہش میں نظرانداز ہونے والی لڑکی نے ایسا کیا کیا کہ دادی بھی معافی مانگنے پر مجبور ہوگئی

image

بیٹیوں کی پیدائش کہیں رحمت تو کہیں زحمت سمجھی جاتی ہے جبکہ یہ معاشرے کی جیتی جاگتی حقیقت ہیں۔ بیٹیوں خُدا ہر کسی کو عطا بھی نہیں کرتا وہ خوش نصیب ہیں جن کے ہاں بیٹیاں پیدا ہوتی ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان آج بھی ماضی کے ان اندھیروں میں زندگی گزار رہا ہے جہاں کسی فالتو بات کو اتنا چڑھاوا دیا جاتا ہے اور زندگی کی بنیادی چیزوں کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ بھارت کی مشہور بیڈمنٹن سٹار سائنہ نہوال کی کہانی بھی اس چھوٹی سوچ کے معاشرے کے گرد گھومتی ہے۔

سائنہ نہوال اپنے ماضی کے انٹرویو میں بتاتی ہیں کہ: " جب میں پیدا ہوئی تو میری دادی نے مجھے قبول کرنے سے ہی منع کردیا تھا وہ میری پیدائش کے بعد ایک مہینے تک مجھے دیکھنے تک نہیں آئیں تھیں اور نہ انہوں نے مجھے زنگدی بھر پسند کیا کیونکہ میں اپنے والد کے ہاں دوسری بیٹی تھی اور وہ میری جگہ میرے باپ کا ایک بیٹا چاہتی تھیں تاکہ میرے باپ کا کوئی سہارا، کوئی آسرا ہو جو ان کو زندگی میں کما کر کھلائے۔ "

لیکن میں اپنے والد کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ہر لمحے میرا ساتھ دیا، مجھے اکیلے ہی آگے بڑھایا اور میرے خوابوں کو ایک راستہ دیا۔ پھر ایک وقت آیا زندگی میں کہ میں اتنی بڑی سٹار بن گئی اور دادی کو اپنے رویے کی تلخی محسوس ہوئی اور وہ مجھ سے ملنے آئیں۔ میری زندگی کا یہ موڑ مجھے احساس دلا گیا کہ اگر باپ آپ کے ساتھ ہو آپ کسی بھی پہاڑ جیسی مشکل کو آسانی سے پار کرسکتی ہیں۔ بیٹیوں کے لیے باپ کا سایہ سب سے بڑھ کر ہے۔

You May Also Like :
مزید