بیٹیوں کی شادی کرتے وقت والدین جہاں فرض ادا ہونے پر سکون محسوس کرتے ہیں وہیں ان کے ذہن میں بچی کے آنے والے کل کی فکر بھی ہوتی ہے کہ پتہ نہیں سسرال میں کیسے رہے گی؟ وہ لوگ اس کو خوشی سے رکھیں گے بھی یا نہیں؟ شادی انسان کی زندگی میں جہاں خوشیوں کو دستک دیتی ہے وہیں یہ بھی ڈر رہتا ہے کہ اگر شوہر یا بیوی کی آپس میں ان بن مستقل رہی تو اس کا مستقبل کیا بنے گا؟ پاکستانی معاشرے میں ایک عام رواج ہے کہ جب بیٹی کی شادی ہوتی ہے تو رخصتی کے وقت والدین بچی کو ہمیشہ کیلئے اس کے شوہر کی ذمہ داری بنا کر چھوڑ دیتے ہیں کہ اب جو ہے جیسا ہے یہی ہے اسی کے ساتھ رہنا ہے، یہ جیسا چاہے اسی طرح رہنا ہے۔
بالکل یہی کہانی پاکستانی 29 سالہ فوٹوگرافر ثانیہ خان کے ساتھ ہوا۔ ان کی شادی گھر والوں نے بہت دھوم دھام سے کی اور یقیناً وہ خوشیوں کے بہترین لمحات میں سے ایک موقع تھا۔ مگر شادی کے بعد میاں بیوی کے آپس میں تعلقات اچھے نہیں تھے۔ دونوں میاں بیوی کی مارچ میں طلاق ہوگئی تھی جس کے بعد شوہر کو یہ گوارہ نہ ہوا کہ مجھے اس نے چھوڑ دیا اور وہ یہ برداشت نہ کرسکا۔ اسی اثناء میں شوہر نے اپنی بیوی کو گولی ماردی جس سے ثانیہ موقع پر ہی دم توڑ گئی ۔

ثانیہ نے اپنی موت سے کچھ روز قبل اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں لکھا ہوا تھا کہ: "
ایشیائی خواتین کے لیے طلاق کا مرحلہ سب سے زیادہ مشکل ہوتا ہے جبکہ وہ جانتی ہیں کہ ان کا شوہر اچھا نہیں ہے، دونوں کے تعلقات بہتر نہیں ہیں۔ شوہر بیوی کو قبول نہیں کر پا رہا اس پر تشدد کر رہا ہے اس کو محبت کی جگہ صرف نفرت دے رہا ہے اور ایسے میں وہ اپنے گھر والوں سے بھی رجوع کرے تو گھر والے اس کو ہر حال میں شوہر کو نہ چھوڑنے اور صرف اسی کے ساتھ رہنے پر آمادہ کرتے ہیں کیونکہ لوگ کیا کہیں گے؟ صرف اسی جملے کی وجہ سے ہزاروں ایشیائی مظلوم بیویوں کی زندگی کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔
"

ثانیہ کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر تہلکہ مچ گیا ہر کوئی صرف ثانیہ کے حق میں دعائیں کر رہا ہے۔۔ لوگ درخواست کر رہے ہیں کہ طلاق بیٹی کو ہو جائے تو اس کو برا نہ کہو، طلاق ہزار گناہ بہتر ہے، مری ہوئی بیٹی سے۔ کیوں ہمارا معاشرہ اس بات کو قبول نہیں کرتا؟ طلاق کوئی گناہ نہیں ہے۔ ہر رشتہ ضروری نہیں کہ چاند تک چلے۔ ایک وقت آتا ہے ہر رشتہ سے اکتاہٹ ہونے لگتی ہے اور پھر ایسا رشتہ جہاں روزانہ لڑائی جھگڑے اور فساد ہو اس کو بچانے کا کیا فائدہ جس میں صرف ایک انسان دوسرے پر بھروسہ کرے ۔۔ یک طرفہ تعلقات ہمیشہ سے ہی درد اور تکلیف دیتے آئے ہیں تو پھر شادی کو کیوں یکطرفہ رکھا جائے؟

ثانیہ کو اس کے شوہر نے محض اس لیے مارا کیونکہ وہ REJECTION برداشت نہ کرسکا؟ ثانیہ ایک فوٹوگرافر تھی، خوبصورت تھی اس کو کوئی بھی اچھا اور بہتر شوہر مل سکتا تھا بس اسی وجہ سے اس کو قتل کر دیا گیا ۔۔ اس قدر عدم برداشت ہوگیا ہے انسان کہ اپنی غلطیوں پر معافی تلافی
کرنے کے بجائے سامنے والوں کو مار دے گا؟