اسلام ذات پات کی نفی کرتا ہے۔ اس بات کی اس سے بڑی مثال کیا ہوگی کہ تمام مومنین کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دے دیا۔ اس کے بعد کسی چھوٹے بڑے کی گنجائش نہیں رہی۔ البتہ آج کے نمود و نمائش کے دور میں بہت کم لوگ ایسے ہیں جو حقیقی طور پر اسلام کے مطابق زندگی گزارتے ہوں۔ ایسے میں ایک سعودی خاندان نے اپنے بنگلہ دیشی غریب ملازم کی دھوم دھام سے شادی کروا کے نیکی کی مثال قائم کردی ہے
"ہم نے اپنے ملازم کی شادی اسی طرح کروائی جیسے ہمارا اپنا بیٹا ہو۔ اس کو شہزادوں کی طرح سجایا اور اس کی ہر خواہش پوری کی۔ بھلے وہ غریب گھر سے ہے لیکن ہمیں بیٹے اور بھائی کی طرح عزیز ہے۔" یہ کہنا تھا اس سعودی خاندان کا۔
اس نوجوان ملازم کا نام جھیر ہے اور ان کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے۔ جھیر نے جب شادی کا فیصلہ کیا تو اس بات کی تمام ذمہ داری اس سعودی خاندان نے اٹھالی جن کے ہاں وہ ملازمت کرتا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جھیر کو سعودی عرب کا روایتی اور خوبصورت لباس پہنا کر دولہا بنایا گیا۔ شاندار سی گاڑی میں اسے لایا گیا اور شادی کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر اس کی اہلیہ کو بنگلہ دیش سے بلایا گیا ان کا خاندان بھی خوبصورت نئے جوڑوں میں ملبوس تھا۔
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو بہت زیادہ پسند کی جارہی ہے اور لوگ سعودی خاندان کو ان کی نیک دلی پر کھلے دل سے سراہ رہے ہیں۔