میں بھیک مانگنا نہیں چاہتی۔۔ مشکل حالات سے لڑتی ہوئی چھوٹے قد کی تیس سالہ خدیجہ کیسے اپنی زندگی گزار رہی ہے؟

image

اللّٰہ نے ہمیں کتنی بے شمار نعمتوں سے نوازہ ہے اسکا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب ہم کسی اور کو مشکلوں سے لڑتا ہوا دیکھتے ہیں، تب ہمیں اپنی مشکلیں آسان لگتی ہیں اور ہم اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔

آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک خاتون کی کہانی بتانے جارہے ہیں جو عزم و ہمت کی اعلیٰ مثال ہیں۔

سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ خدیجہ ایک پست قامت خاتون ہیں، جن کا قد صرف دیڑھ فٹ ہے۔ لیکن ان کا عزم و حوصلہ انکے قد سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔

خدیجہ 5 بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہیں، اور پیدائشی طور پر اس حالت میں مبتلہ ہیں۔ خدیجہ بتاتی ہیں کہ، ان کے والدین کا انتقال ہوچکا ہے جس کے بعد سے ان کے معاشی حالات اور خراب ہوگئے۔ اسلیئے اپنا خرچہ اٹھانے کیلیئے وہ ایک اسکول کے باہر چھوٹا سا ٹیبل رکھ کر اسٹیشنری کا سامان بیچتی ہیں، جس سے ان کا تھوڑا بہت خرچہ چل جاتا ہے۔

خدیجہ کہتی ہیں، مجھے مانگنا پسند نہیں ہے اور نہ ہی میں کبھی بھیک مانگوں گی کیونکہ اللّٰہ نے مجھے ہاتھ پاؤں دیئے ہیں جن کی بدولت میں محنت کر کے کماؤں گی۔ اور میں دوسروں کو بھی یہی کہنا چاہتی ہوں کہ حالات چاہے کیسے بھی ہوں، مانگنے کے بجائے محنت کریں برکت اللّٰہ خود دے گا۔

اپنی جسمانی حالت کے بارے میں خدیجہ کا کہنا تھا کہ، میں کبھی کبھی سوچتی ہوں کہ اللّٰہ نے مجھے ایسا کیوں بنایا؟ لیکن پھر میرا دل کہتا ہے کہ اس میں بھی کوئی مصلحت ہوگی، تبھی اللّٰہ نے مجھے عام نہیں بلکہ خاص بنایا ہے۔

آج کے دور میں جہاں ہر جگہ آپ کو بھیک مانگنے والے نظر آتے ہیں وہیں خدیجہ کا عزم و حوصلہ ایک بہترین مثال ہے۔ تمام صاحبِ استطاط شہریوں کو چاہیئے کہ وہ ایسے لوگوں کی مدد کریں تا کہ معاشرہ بہتری کی طرف جائے اور توازن قائم رہے۔

You May Also Like :
مزید