کوک اسٹوڈیو میں سر بکھیرنے والے لوک گلوکار اسد عباس گردوں کے مرض سے لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہار کر خالق حقیقی سے جاملے۔
بھائی حیدرعباس نے اسد عباس کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسد طبیعت مزید بگڑنے کی وجہ سے گزشتہ رات کومہ میں چلےگئے تھے اور آج انتقال کرگئے ہیں۔
گلوکار گھرانے سے تعلق رکھنے والے اسد عباس بچپن سے گلوکاری کررہے تھے، گردوں کی بیماری میں مبتلا اسد عباس نے علاج کے لیے حکومت اور فنکار برادری سے مدد کی اپیل کی تھی۔
اسد عباس سے مالی مدد کی اپیل کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں علاج کے لیے 5 کروڑ روپے کی ضرورت ہے۔اسد عباس نے بتایا تھا کہ ہفتے میں چار بار ان کا ڈائیلاسز ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ بہت تکلیف میں ہیں، ان سے ڈائیلاسز برداشت نہیں ہوتا اور یہ کہ ان کے پاس اتنی رقم نہیں کہ وہ اپنا علاج کروا سکیں اور درد سے لڑتے لڑتے موت کی وادی میں اترگئے۔