خدا کی قسم جو کچھ میرے پاس تھا وہ میں نے ۔۔ بھوک اور بیماری سے تڑپتی شامی خاتون کی دکھ بھری لہجے میں فریاد، ویڈیو دیکھ کر آپ کا دل بھی بھر آئے گا

image

ہم سے کتنے لوگ ایسے ہونگے جو اپنے اپنے گھروں میں بیٹھ کر کھانے پینے میں نخرے کرتے ہیں کہ یہ نہیں پسند تو وہ نہیں کھانا وغیرہ وغیرہ۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دنیا میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو دو نوالے کھانے کیلیئے بھی ترستے ہیں؟

آج ہم آپ کو ایسی ہی ایک خاتون کے بارے میں بتائیں گے، جو بھوک کی شدت سے بے حال ہے۔

جیسا کہ آپ جانتے ہیں شام میں جاری خانہ جنگی نے عام شہریوں کا نہ صرف سکون برباد کر رکھا ہے بلکہ ہرطرف بھوک اور افلاس کے ڈیرے ہیں۔

اس کی تازہ مثال سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک ویڈیو ہے جس میں بھوک سے نڈھال ایک عمر رسیدہ خاتون کوکھانے کے لیے فریاد کرتے سُنا جا سکتا ہے۔

یہ خاتون ایک شامی پناہ گزین کیمپ میں رہ رہی ہیں۔

وہ درد بھرے لہجے میں اپنا دکھ بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ "میں بہت بھوکی ہوں، مجھے کھانے کے سوا کچھ نہیں چاہیے"۔ بیماری اور بھوک کی علامات خاتون کے چہرے پر صاف نظر آرہی ہے

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کلپ میں مصیبت زدہ بزرگ خاتون کا کہنا ہے کہ، "خدا کی قسم جو کچھ میرے پاس تھا وہ میں نے کھا لیا۔ میرے گھر میں روٹی کا ایک ٹکڑا نہیں ہے۔ میرے پاس ادا کرنے کو روٹی کی قیمت بھی نہیں"۔

خاتون کا کہنا ہے کہ، وہ دمہ کی مریض ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ، "میرے پاس دوائی ہے جو میں پیتی ہوں مگر کھانے پینے کو کچھ نہیں"۔

نم آنکھوں اور دکھی دل کے ساتھ بات کرتے ہوئے شامی پناہ گزین خاتون نے کہا کہ، میں زمین پر سوتی ہوں اور کبھی کبھی قریبی کیمپ میں کھانا لینے بھی جاتی ہوں۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے مطابق، شام کے اندر 6.7 ملین سے زائد شامی باشندے بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ ترکیہ، لبنان اور اردن سمیت ہمسایہ ممالک تقریباً 5.5 ملین شامی مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔

You May Also Like :
مزید