معروف اینکر پرسن عامر لیاقت حسین مرحوم کی سابق اہلیہ طوبیٰ انور نے پہلی بار اپنے برے تجربات سے متعلق بات کی جن کا انھیں سامنا کرنا پڑا تھا۔
اداکارہ سیدہ طوبہ انور نے حال ہی میں خواتین پر تشدد کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ بھی ایک وقت میں ریپ اور قتل کی دھمکیوں کا نشانہ بن چکی ہیں۔
ایک پوڈ کاسٹ میں، طوبا نے اپنی آزمائش اور ان دھمکیوں کے بارے میں بات کی جو انھیں مخصوص قسم کے غیرت مندوں سے مل رہی تھیں۔ آنجہانی ٹیلی ویژنلسٹ اور سیاست دان عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ نے یاد کیا کہ اس طرح انھیں ذہنی طور پر ٹاچر اور پریشان کیا گیا تھا۔
طوبیٰ نے ان ذلت آمیز رجحانات کو گندی آن لائن اور آف لائن ٹرولنگ قرار دیا۔
طوبیٰ کا کہنا تھا، میں نے کبھی بھی اس بات پر غور نہیں کیا کہ کوئی بھی رشتہ شروع کرنے سے پہلے لوگ کیا کہیں گے۔ چند لوگوں کی جانب سے گھٹیا باتوں کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ، کسی دوسرے شخص کو اسٹارڈم کے لیے ذریعہ بنا کر استعمال کرنا ناقابل قبول عمل ہے، میں آج بھی مرحوم عامر کی بہت عزت کرتی ہوں وہ ہمیشہ سے میرے آئیڈل رہے ہیں۔
اپنی طلاق پر روشنی ڈالتے ہوئے طوبیٰ نے کہا کہ، طلاق کے بعد مجھے بہت سی باتوں اور تنقیدوں سے گزرنا پڑا، اور میں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ طلاق اب بھی ہمارے معاشرے میں بدنام ہے، اور مجھے بلکل اندازہ نہیں تھا کہ اس طرح کی اذیت سے گزرنا پڑے گا۔
بطور اداکارہ کیرئیر کے حوالے سے طوبیٰ انور نے کہا کہ میں نے اسکرین پر آنے کی منصوبہ بندی نہیں کی تھی، مجھے ماڈلنگ کی پیشکش بہت ہوئی لیکن کبھی اس بارے میں سوچا ہی نہیں، میں نے اس شعبے کا انتخاب نہیں کیا ، اس شعبے نے مجھے منتخب کیا ہے۔