"یہ ایک انوکھی زچگی تھی جس میں ماں نے ایک کے بعد ایک دو الگ دنوں میں بچوں کو جنم دیا. اس ڈلیوری میں 20 گھنٹے لگے"
یہ کہنا ہے برمنگھم ہسپتال کے ڈاکٹروں کا جنھوں نے 32 سالہ کیلسی ہیچر کو ڈلیوری کے دوران اٹینڈ کیا. کیلسی نے منگل کو بیٹی اور بدھ کو دوسری بیٹی کو جنم دیا۔
سوشل میڈیا پر اپنے "معجزہ بچوں" کی آمد کا اعلان کرتے ہوئے ہیچر نے طبی ماہرین کو "ناقابل یقین" قرار دیا۔ ہیچر نے کہا کہ ان کا خاندان اب چھٹیوں سے لطف اندوز ہونے کے لیے گھر واپس آ گیا ہے۔
واضح رہے کہ کیلسی ہیچر کو 17 سال کی عمر میں بتا دیا گیا تھا کہ ان کے پاس دوہری بچہ دانی (uterus Didelphys) ہے جو 10 لاکھ میں سے کسی ایک عورت میں پائی جاتی ہے.
کیلسی اس سے پہلے تین بار ماں بن چکی ہیں۔ اس بار الٹراساؤنڈ سے پتہ چلا کہ ان کی دوسری بچہ دانی میں بھی ایک بچہ ہے۔
کیلسی کی ایک بیٹی نارمل طریقے سے پیدا ہوئی جبکہ دوسری 10 گھنٹے کے وقفے سے سی سیکشن کے ذریعے پیدا ہوئی. ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ایک وقت میں ایک پیٹ میں دو بچے تھے البتہ ان کے پاس مختلف اپارٹمنٹ تھے۔