بیٹی کو اسکول نہیں بھیج سکا کیونکہ فیس کے پیسے ۔۔ عمر اکمل اپنے برے وقت کو یاد کر کے شو کے دوران رو پڑے

image

اچھا برا وقت سب پر آتا ہے۔ یہاں تک کہ مشہور شخصیات اور نامور کھلاڑی بھی برے وقت کی لپیٹ سے بچ نہیں سکتے۔ ایسے ہی ایک کھلاڑی عمر اکمل ہیں جن کا یوں تو تمام خاندان ہی اسٹارز سے بھرا ہوا ہے لیکن جب وہ حالات کے گھیرے میں آئے تو کچھ بھی کام نہ آیا۔

“میرے پاس پیسے نہیں تھے کہ اپنی بیٹی کو مک ڈونلڈز کھلا سکوں۔ اسے ٨ ماہ تک اسکول نہیں بھیج سکا کیوں کہ میرے پاس فیس دینے کے پیسے نہیں تھے۔ لوگوں نے میرے فون اٹھانے چھوڑ دیے تھے ایسے برے وقت میں میرا ساتھ میرے بھائیوں اور میری بیوی نے دیا۔ وہ میری بہترین دوست ہے اور اس نے مجھے ٹوٹنے یا جھکنے نہیں دیا“

یہ کہنا ہے معروف کھلاڑی عمر اکمل کا جو پاکستان کے 33 سالہ مڈل آرڈر بلے باز ہیں البتہ ماضی میں انھوں نے میچ فکسنگ اور مختلف الزامات کی وجہ سے کڑی پابندیوں کا سامنا کیا۔ حال ہی میں عمر اکمل نے سماء ٹی وی کے ٹاک شو میں شرکت کی اور اس حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاس جتنے دولت اور پیسے تھے انھوں نے سب کچھ اپنے دامن پر لگے داغوں کو دھونے میں لگا دیا اور ڈیڑھ سال تک کیس لڑا۔

ساری دولت خرچ کر کے کیس لڑنے کے سوال پر عمر اکمل نے جواب دیا کہ انھوں نے یہ قدم صرف اپنے بچوں کو مستقبل میں ہونے والی شرمندگی سے بچانے کے لئے اٹھایا تھا۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ کل کو دورانِ تعلیم کوئی ان کے بچوں سے باپ کے الزامات کے حوالے سے سوال پوچھے اور وہ شرمندہ ہوجائیں یا ان کی بیٹیوں کو رشتوں کے حوالے سے مشکلات سے گزرنا پڑے اس لئے انھوں نے اپنے حق میں ڈٹے رہنے کا فیصلہ کیا اور تمام پیسے خرچ کردیے۔

You May Also Like :
مزید