کعبے میں کھڑے ہو کر مجھ سے شادی کا کہا لیکن ۔۔۔ عمر شریف اور زریں غزل کی شادی کب اور کس طرح ہوئی؟ مرحوم کی بیوہ پہلی مرتبہ بتاتے ہوئے

image

پاکستان کے معروف اداکار، کامیڈین، سٹیج آرٹسٹ باکمال فن کے ماہر مرحوم عمر شریف کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ عمر شریف کو کون نہیں جانتا ہوگا، ان کی زندگی کی کئی بہاریں ٹی وی سکرین پر گزریں۔ زندگی بھر عمر شریف نے لوگوں کو ہنسانے کا کام کیا لیکن جب دنیا سے رخصت ہوئے تو لوگوں کی آنکھوں میں آنسو چھوڑ گئے۔

عمر شریف کی بیوہ زریں غزل حال ہی میں ایک شو میں نظر آئیں جہاں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 5 بہنیں ہیں، ابو کے انتقال کے بعد تھیٹر میں اداکاری کی تو بہت زیادہ ڈراموں کی آفر ہونے لگی، میں نے ساتھی اداکاروں سے کہا کہ کچھ آمدنی بڑھائی جائے تو کہا گیا کہ، آمدنی اس اداکار کی بڑھتی ہے جو عمر شریف کے ساتھ ڈرامے میں کام کرتا ہے۔ تو میں نے پوچھا کیوں؟ جس پر کہا گیا کہ جب آپ اسٹیج پر عمر شریف کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں تو پبلک کی ڈیمانڈ بن جاتے ہیں کہ عمر شریف کے ساتھ اس اداکارہ نے کام کیا ہے۔ میں نے بھی پھر سوچ لیا کہ عمر شریف کے ساتھ اداکاری کرنی ہے لیکن وہ 1992 میں لاہور جاچکے تھے وہاں ان کا تھیٹر تھا مگر عمر شریف نے کراچی کے شہریوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ عید کا ڈرامہ کرنے کے لیے کراچی آئیں گے۔ عمر تھیٹر کے لیے پہلے سے اپنی ٹیم کا بتا دیتے تھے کہ یہ اداکارمیرے ساتھ ہوں گے کیونکہ ان کے ساتھ ہر اداکار پرفارم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا تھا۔

مزید کہا کہ عمر کے ساتھ میرا پہلا ڈرامہ "ماموں مذاق مت کرو‘" تھا، ڈرامے سے پہلے پریس کانفرنس ہوئی، اس وقت عمر نے مجھے دیکھا تو دیکھتے ہی رہ گئے پھر اداکاروں نے مجھے ان سے ملایا اور بتایا کہ یہ نئی اداکارہ ہیں تو وہ کہنے لگے ٹھیک ہے دیکھ لیں گے۔ عمر ہر ڈرامے میں کہتے تھے تمہاری شادی تو مجھ سے ہی ہوگی اور میں مسکرا رہی ہوتی تھی اور عمر آخر میں عوام سے بھی پوچھتے تھے کہ بتاؤ جوڑی کیسی لگ رہی ہے۔

مجھے لگتا تھا کہ وہ مذاق کررہے ہیں لیکن جب ہم ڈرامہ کرنے اسلام آباد گئے تو وہ پہلے مزار پر گئے وہاں انہوں نے مجھ سے کہا کہ مجھے تم سے شادی کرنی ہے۔ میں نے عمر شریف سے سوچنے کے لیے وقت مانگا، اس کے بعد وہ عمرے کی ادائیگی کے لیے چلے گئے وہاں سے ان کا فون آیا اور کہنے لگے میں کعبہ شریف کے سامنے کھڑا ہوں، یہاں کھڑے ہوکر کہہ رہا ہوں کہ میں تم سے شادی کرنا چاہتا ہوں آج ہاں یا نا کہہ دو۔

وہ وقت ایسا تھا کہ مجھے لگا کہ یہ عمر شریف نہیں، میں نہیں یہ اللہ کا ہی فیصلہ ہے اور میں منع نہ کرسکی پھر ہماری شادی ہوگئی۔

You May Also Like :
مزید