ساس پڑھی لکھی نہ ہو تو اسے جاہل سمجھ کر۔۔ عروسہ صدیقی نے لڑکیوں کو سسرال میں خوش رہنے کی کون سی ٹپس بتادی؟

image

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی حقوق نسواں کی تحریکیں زور پکڑ چکی ہیں کیونکہ تعلیم اور شعور عام ہو رہا ہے۔ اگرچہ عورت مارچ اور اس جیسے دیگر مظاہروں کو میڈیا نے زیادہ ہی دکھایا ہے، لیکن ملک میں بہت سی ایسی خواتین بھی ہیں جو مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے خواتین کے حقوق اور اپنی سماجی حیثیت کو بلند کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں، تاہم اس چیز کو زیادہ دکھایا نہیں جاتا۔

پاکستان میں حقوق نسواں پر جاری تحریک پر کافی بحث ہوئی ہے کیونکہ اس تحریک سے تعلق رکھنے والے اور آواز اٹھانے والے لوگ برابری کے حقوق کے بجائے خواتین کی برتری کے لیے زیادہ کام کر رہے ہیں۔

عروسہ صدیقی جو ایک معروف اداکارہ ہیں، نے ایک شو میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں وہ شادی کرنے والی نوجوان لڑکیوں کو مشورہ دے رہی تھیں کہ شادی کے بعد ایک نئے خاندان کے ساتھ اپنی زندگی کیسے گزاری جائے۔ انہوں نے ازواجی رشتے میں سب سے اہم عنصر کے بارے میں بات کی۔

عروسہ نے نوجوان لڑکیوں کو اپنے نئے خاندان میں سب کا احترام کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ، "شادی کرنے سے پہلے خواتین کے بنیادی اور جائز حقوق کیا ہیں اس بات کو واضح سمجھ لیں، نہ کہ عورت مارچ والی سوچ لے کر کوئی رائے قائم کریں۔ اپنے خیالات کو واضح کریں کہ آیا آپ اپنے شوہر کے جوتے اٹھائیں گی یا نہیں، یا آپ اپنی ساس کو ناشتہ دیں گی یا نہیں۔" انہوں نے کہا کہ، "آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ آپ ایک نئی جگہ پر جا رہے ہیں اور ان کے اپنے اصول ہوں گے جیسے آپ کسی نئے اسکول یا نئے دفتر میں جاتے ہیں تو وہاں کے ماحول کو سمجھنے میں وقت لگتا ہے۔"

انہوں نے یہ بھی کہا کہ، "اگر آپ عزت دیتے رہیں گے تو دوسرے فریق کو بھی اس کا احساس ہوگا۔ یہ نہیں کہ اگر آپ کی ساس کم پڑھی لکھی ہے تو آپ اسکی عزت نہ کرو اسے جاہل سمجھو وغیرہ، وہ بھی اتنی ہی عزت و احترام کے قابل ہے جتنی آپ کی اپنی ماں۔"

You May Also Like :
مزید