لاہور:بچے جیسے ہی بڑا ہونا شروع کرتے ہیں دانت گرنا معمول کی بات ہے لیکن یہ دانت کتنا فائدہ مند ہو سکتا ہے ، یہ بات قابل غور ہے ، یورپ اور ایشیائی ممالک میں لوگ ان دانتوں کے ساتھ مختلف رویہ اختیار کرتے ہیں ، پاکستان سمیت ایشیائی ممالک میں بچوں کے دانتوں پر خاص توجہ نہیں دی جاتی اور ان کو پھینک دیا جاتا ہے۔ یورپ میں لوگ ان دانتوں کو سنبھال کر رکھتے ہیں جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سائنسدانوں نے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ اگر مستقبل میں بچے کا دانت گر جائے تو اس کو دوبارہ اگانے اور سٹیم سیلز بنانے میں یہ مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔ یورپ میں ایک روایت یہ بھی پائی جاتی ہے جب بچے کے دانت گرنے شرو ع ہوتے ہیں تو اکثر والدین ان کے تکیوں کے نیچے پیسے رکھنا شروع کر دیتے ہیں ،کچھ تو اسے جذباتی نشانی کے طور پر سنبھال لیتے ہیں مگر متعدد بس پھینک دیتے ہیں کیونکہ آخر وہ کس کام کا ہوسکتا ہے؟ امریکا کی پینسلوانیا یونیورسٹی اور چین کی فورتھ ملٹری میڈیسین یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دودھ کے دانتوں سے سٹیم سیلز ایکسٹریکٹ کو استعمال کرکے دانتوں کے ٹشوز کو دوبارہ اگانے کا طریقہ دریافت کیا گیا۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ ایسے بچوں کا علاج کیسے کیا جائے جنھیں بچپن میں کسی انجری کا سامنا ہوا ہو جس کے نتیجے میں ان کے دانتوں کو نقصان پہنچا ہو اور ٹشوز ختم ہوگئے ہوں۔ ضرور پڑھیں-